Book Name:Lazzat e Ibadat

افسوس ! ہمیں ہر کام یاد رہ جاتا ہے  * کھانا نہیں بھولتے  * پینا نہیں بھولتے  *  نئے کپڑے لینا نہیں بھولتے  * موبائِل کا نیا ماڈل آجائے تو جب  تک خرید نہ لیں ، چَین نہیں آتا  *  گاڑیوں کے نئے نئے ماڈل تَوَجُّہ میں رکھتے ہیں  *  ہاں ! تَوَجُّہ نہیں رہتی تو سب سے اہم کام یعنی عبادت کی طرف تَوَجُّہ نہیں رہتی  *  قبر کی فِکْر نہیں ہوتی  *  قبر کی وَحْشت کی طرف تَوَجُّہ نہیں جاتی  *  قبرمیں جب نکیرین  ( یعنی فرشتے )  سوال پوچھیں گے اس تنہائی میں ، وحشت میں کیا جواب دینا ہے ؟ کیسے دے پائیں گے ؟  * قیامت کی گرمی میں ہمارا کیا بنے گا ؟  * جب اعمال نامہ کھولا جائے گا ، اس وقت کیا حال ہو گا ؟  * پُل صِراط سے کیسے گزریں گے ؟  * آہ ! جنّت ٹھکانا ہو گا یا جہنّم میں جانا ہو گا ؟  * ہماری تَوَجُّہ اگر نہیں ہوتی تو ان باتوں کی طرف نہیں ہوتی۔

 کاش ! ہم فِکْرِ آخرت والے بن جائیں ، کاش ! عبادت کا ذوق مِل جائے ، کاش ! صد کروڑ کاش ! دُنیا کی محبت دِل سے نکل جائے ، کاش ! اللہ پاک کی رضا پانے کی فِکْر مل جائے۔

ہماری زِندگی کا مقصد

پارہ 27 ، سُوْرَۃُ الذَّارِیَات ، آیت : 56 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ مَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ(۵۶)   ( پارہ : 27 ، سورۂ ذاریات : 56 )

ترجمہ کنز العرفان : اور میں  نے جنّ اور آدمی اسی لئے بنائے کہ میری عبادت کریں۔

اس آیت سے معلوم ہوا کہ ہم اس دُنیا میں اللہ پاک کی عِبَادت ہی کے لئے آئے ہیں۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم عِبَادت کو ہر چیز سے بڑھ کر اہمیت دیں ، باقِی کچھ چُھوٹتا ہے تو چُھوٹے ، عِبَادت میں سستی ہر گز نہ