Book Name:Lazzat e Ibadat
اللہ اَکْبَر ! پیارے اسلامی بھائیو ! گانے باجے * جھوٹ * غیبت * چغلی وغیرہ گُنَاہوں بھری باتیں ناحق باتیں ہیں ، ان کو سننے سے بندہ لذّتِ عبادت سے محروم ہو جاتا ہے ، لہٰذا جو چاہتا ہے کہ اس کا دل عبادت میں لگے * نماز پڑھنے میں لطف آئے * تلاوت کرتے ہوئے آنکھوں میں آنسو آئیں * اللہ پاک کی بارگاہ میں مُناجات کی لذّت ملے * درود شریف پڑھے تو دِل عشقِ مصطفےٰ سے لبریز ہو جائے * گنبدِ خضریٰ کا تَصَوُّر بندھ جایا کرے * دورانِ عبادت فضول خیالات تنگ نہ کریں تو اسے چاہئے کہ گانے باجے سننے سے بچے * آنکھوں * کانوں * ہاتھوں اور دیگر اعضا کو گنَاہوں سے بچائے * فُضُول گوئی سے بچے * جھوٹ * غیبت چغلی * الزام تراشی وغیرہ سے ہر دَم بچتا رہے ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دِل نرم ہو گا اور عِبَادت میں لذّت نصیب ہو گی۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! جو بندہ لذّتِ عبادت کا طلبگار ہے ، اسے چاہئے کہ دِل سے دُنیا کی محبت نکالے اور فِکْرِ آخرت اپنائے۔اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! عبادت میں لذّت اور یکسوئی نصیب ہو گی۔ حضرت اَبُو عبد اللہ قرشی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ایک شخص نے کسی نیک بزرگ کی خدمت میں عرض کیا : عالی جاہ ! میں نیکی کرتا ہوں مگر دِل میں نیکی کی لذّت نہیں پاتا۔ اللہ پاک کے اُس نیک بندے نے فرمایا : تمہارے دِل میں اِبْلِیس کی بیٹی یعنی دُنیا رہتی ہے اور یقیناً باپ ( یعنی شیطان ) اپنی بیٹی ( دُنیا ) سے ملنے تمہارے دِل میں آتا رہتا ہے ، ظاہِر ہے ، ابلیس جب بھی تمہارے دِل میں آئے گا ، فساد ہی پھیلائے