Book Name:Lazzat e Ibadat

پاک کی محبت مِلے گی تو دِل اللہ پاک کی طرف ہی متوجّہ رہے گا ، دِل اللہ پاک کی طرف متوجّہ رہے گا تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اللہ پاک کی عبادت میں لذّت بھی نصیب ہو ہی جائے گی۔  

لذّتِ عبادت پانے کا ایک نسخہ

فقیہ اَبُو اللَّیْث سمرقندی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : بندہ اس وقت تک عبادت کی لذّت حاصِل نہیں کر سکتا ، جب تک یہ چار کام نہ کر لے : ( 1 ) : عبادت اچھی نیت سےشروع کرے  ( 2 ) : عبادت کی توفیق ملی ، یہ اللہ پاک کی نعمت ہے ، اس پر نگاہ رکھے  ( 3 ) : خَشِیَّت  ( یعنی دِل میں خوفِ خُدا )  رکھ کر عبادت کرے  ( 4 ) : اَوَّل سے آخر تک اِخْلاص اپنائے  ( ریاکاری نہ کرے ) ۔  کیونکہ جو بندہ اچھی نیت سے عِبَادت شروع کرتا ہے ، وہ جان لیتا ہے کہ اس نیکی کی توفیق مجھے اللہ پاک ہی نے بخشی ہے اور جب بندہ اللہ پاک کی نعمت پر نگاہ رکھتا ہے تو شکر گزار رہتا ہے ، پس شکر کی برکت سے نعمت میں اِضَافہ کر دیا جاتا ہے اور جب بندہ خشیت کے ساتھ عِبَادت کرتا ہے تو اس کے لئے ثواب واجِب  ( یعنی لازم )  کر دیا جاتا ہے اور عبادت کرنے کا دُنیا میں اجر اور ثواب یہی ہے کہ بندے کو عبادت میں لذت ملتی ہے اور جب بندہ عبادت کو پُورے اِخْلاص کے ساتھ مکمل کرتا ہے تو اللہ پاک اس کا عَمَل قبول فرما لیتا ہے اور عَمَل کے قبول ہو جانے کی علامت یہ ہے کہ اسے مزید اور اعلیٰ نیکی کی توفیق بخشی جاتی ہے۔ ( [1] )


 

 



[1]...تنبیہ الغافلین ، صفحہ : 341۔