Book Name:Lazzat e Ibadat

ہے *  گھروں میں لڑائی جھگڑے ہیں *  سکون نہیں ہے *  کاروباری مسائِل ہیں *  دِلوں میں بےچینی ہے *  آپس میں محبتیں دَم توڑ رہی ہیں *  ایک دوسرے کا احترام کم سےکم ہوتا جا رہا ہے * معاشرے میں پریشانیاں دِن بَدِن بڑھتی ہی جا رہی ہیں ، یہ سب کیا ہے ؟ یہ اپنے مقصد سے مُنہ موڑنے کا نتیجہ ہے ، عِبَادت سے دُوری کا اَثَر ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو !  ہم اگر سکون چاہتے ہیں ، دُنیا اور آخرت میں کامیابیوں کےخواہش مند ہیں تو اس کے لئے ہمیں اپنے مقصد سے جُڑ جانا ہو گا ، اپنے بزرگوں کی سیرت سے راہنمائی لینی ہو گی اور عبادت میں دِل لگانا ہو گا۔ اس کے سِوا انسان کی عزّت کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

انسان کی اَصْل عزّت عبادت میں ہے

والِدِ اعلیٰ حضرت مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : تمام کمالات کی اَصْل عِبَادت ہے اور انسان کی اَصْل عزّت بارگاہِ الٰہی میں سَر جھکانے ہی  میں ہے۔ ( [1] )   قرآنِ مجید  میں اِرْشاد ہوتا ہے :

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّةَ فَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ جَمِیْعًاؕ     ( پارہ : 22 ، سورۂ فاطر : 10 )  

ترجمہ کنز العرفان : جو عزّت  کا طلبگار ہو توساری  عزّت  اللہ ہی کے  پاس ہے۔

اس آیت کی تفسیر میں حضرت قتادہ ر َضِیَ اللہ عَنْہُ فرماتے ہیں : مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْعِزَّۃَ فَلْیَتَعَزّزْ بِطَاعَۃِ اللہ جو عزّت چاہے ، اس کو اللہ پاک کی اِطاعت میں طلب کرے یعنی عزّت خدا  کی


 

 



[1]...انوارِ جمال مصطفےٰ ، صفحہ : 323ملخصاً۔