Book Name:Sirat e Mustaqeem Kisay Kehtay Hai

کی عِبَادت ، تقویٰ و پرہیز گاری اس کے کچھ کام نہ آئی ، اس کے سارے اَعْمَال اُس کے منہ پر مار دئیے گئے اور ایمان سلب کر لیا گیا ، اس شخص کا یہ حال دیکھ کر مجھ پر خوف طاری ہو گیا کہ ایک وہ بہاء الدین تھا ، جس کی عبادت و اطاعت اس کے کسی کام نہ آئی اور اس کا ایمان سلب کر لیا گیا اور ایک میں ہوں ، خُدا جانے میرے ساتھ کیا مُعَاملہ ہوتا ہے۔

کاشکے نہ دُنیا میں پیدا مَیں ہوا ہوتا           قبر وحَشْر کا ہر غم ختم ہو گیا ہوتا

دو جہاں کی فکروں سے یُوں نجات مل جاتی میں مدینے کا سچ مُچ کُتّا بن گیا ہوتا

آہ ! سَلْبِ ایماں کا خوف کھائے جاتا ہے  کاشکے  مِری ماں  نے ہی نہیں جنا ہوتا ( [1] )

اللہ پاک ہمیں بھی اپنا خوف نصیب فرمائے ، اے کاش ! کہ ہم اُس کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے رہیں۔ اللہ پاک نے ہم پر کرم فرمایا ، ایمان کی دولت نصیب ہوئی ، پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا دامنِ رحمت ہاتھوں میں ہے ، اللہ پاک ہمیں اس پر استقامت نصیب فرمائے۔ کاش ! کہ جن پر غضب ہوا یا جو بھٹک گئے ان کے رستے سے بچ کرنیک لوگوں کے رستے پر چلتے چلتے ہی دنیا سے جائیں۔اللہ پاک ہمیں ایمان و ہدایت پر استقامت نصیب فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ  خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ۔    

ایماں پہ ربّ رحمت دیدے تُواستقامت  دیتا ہوں واسطہ میں تجھ کو تِرے نبی کا ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

مدنی قافلوں کے مُسَافِر بن جائیے !

اے عاشقانِ رسول ! آج کے اس پُرفتن دَور میں فیضانِ اَوْلیا پانے ، نیک لوگوں کے


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 158-159۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 187۔