Book Name:Hazrat Salman Farsi

ہیں۔ فرمایا : نہیں۔ اس نے کہا : پھر آپ کون ہیں؟ فرمایا : میں اللہ پاک کے آخری نبی ، مُحَمَّد عربی صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا صحابی ہوں۔ اتنا سننا تھا کہ وہ راہِب کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا۔ حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرمایا : تم نے اتنی مدت تک اسلام کیوں قبول نہیں کیا تھا؟ بولا : ہماری کتابوں میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اس گرجا گھر کے قریب پانی کا ایک چشمہ پوشیدہ ہے ، اس چشمے کو وہی شخص ظاہِر کرے گا جو نبی ہو گا یا نبی کا صحابی۔ چنانچہ میں اور مجھ سے پہلے بہت سے راہِب اس گرجا گھر میں اسی انتظار میں ٹھہرے رہے ، آج آپ نے یہ چشمہ ظاہِر کر دیا تو میری مُراد پُوری ہوئی ، اس لئے میں نے دینِ اسلام قبول کر لیا۔ راہِب کا یہ بیان سُن کر شیرِ خدار رَضِیَ اللہ عَنْہ اتنا روئے کہ آپ کی داڑھی مبارک آنسوؤں سے تَر ہو گئی۔پھر فرمایا : الحمد للہ ! ان لوگوں کی کتابوں میں میرا ذِکْر ہے۔ ( [1] )  

اللہ پاک ہم سب کو مولائے کائنات ، حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عَنْہ کی ، تمام صحابہ و اَہْلِ بیت  رَضِیَ اللہ عَنْہم کی کامِل محبت نصیب فرمائے ، کاش ! ہم اس محبت پرہمیشہ ثابِت قدم رہیں ، قبر میں اُتریں تو اسی محبت کے ساتھ ، حشر میں اُٹھیں تو اسی محبت کے ساتھ۔ کاش ! صحابہ و اَہْلِ بیت  رَضِیَ اللہ عَنْہم کی محبت ہی کے صدقے بِلا حساب جنّت میں داخِلہ نصیب ہو جائے۔ آمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                    صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

شعبہ رابطہ بالعلما

شیخِ طریقت ، اَمِیْرِ اَہلسنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی ، حضرتِ علّامہ مَوْلانا محمد اِلیاس عطّار


 

 



[1]...کراماتِ صحابہ ، صفحہ : 114 خلاصۃً۔