Book Name:Hazrat Salman Farsi

محبتِ مولا علی گُنَاہوں کو کھا جاتی ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ امیر المؤمنین مولا علی رَضِیَ اللہ عَنْہ کے فضائِل اتنے ہیں کہ ان کی گنتی نہیں کی جا سکتی۔ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : حُبُّ عَلِیٍّ یَاْکُلُ الذُّنُوْبَ کَمَا تَاْکُلُ النَّارُ الْحَطَبَ یعنی علی کی محبت گُنَاہوں کو ایسے کھا جاتی ہے جیسے آگ لکڑی کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔ ( [1] )

کرامت دیکھ کر راہِب نے کلمہ پڑھ لیا

مقامِ صِفِّیْن جاتے ہوئے حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عَنْہ کا لشکر ایسے میدان سے گزرا ، جہاں پانی نہیں تھا ، پُورا لشکر پیاس کی شِدَّت سے بےتاب ہو گیا ، وہاں ایک گِرجا تھا ، اس کے راہِب نے بتایاکہ یہاں سے دو فرسخ  ( یعنی تقریباً 14 کلومیٹر )  کے فاصلے پر پانی مِل سکے گا۔ اس صُورتِ حال میں حضرت مولا علی رَضِیَ اللہ عَنْہ خَچّر پر سوار ہوئے اور ایک جگہ سے زمین کھودنے کا حکم دیا۔ کھدائی شروع ہوئی ، ایک پتھر ظاہِر ہوا ، اسے نکالنے کی تمام کوششیں ناکام ہو گئیں ، یہ دیکھ کر مولا مشکل کشا رَضِیَ اللہ عَنْہ سُواری سے اُترے اور دونوں ہاتھوں کی انگلیاں اس پتھر کی دراڑ میں ڈال کر زور لگایا تو وہ پتھر نکل گیا اور اس کے نیچے سے نہایت صاف ، شفّاف میٹھے پانی کا چشمہ اُبَل پڑا۔ تمام لشکر نے پانی پیا۔

گرجا گھر کا راہب یہ سارا منظر دیکھ رہا تھا ، چشمہ اُبلتا دیکھ کر وہ مولا مشکل کشا رَضِیَ اللہ عَنْہ کی خدمت میں حاضِر ہوا اور پوچھا : کیا آپ نبی ہیں؟ فرمایا : نہیں۔ پوچھا : آپ فرشتہ


 

 



[1]...ریاض النضرۃ ، باب الرابع ، فی مناقب امیر المؤمنین ، صفحہ : 164۔