Book Name:Hazrat Salman Farsi
سامنے ہاتھ پھیلاتے ہیں۔ یاد رکھئے ! بطور پیشہ بھیک مانگنا حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے ، جو بِلا اجازتِ شرعی سُوال کرتا ہے ، وہ جہنّم کی آگ اپنے لئے طلب کرتا ہے اور اس طرح جتنی رقم زیادہ حاصِل کرے گا ، اتنا ہی نار ( یعنی آگ ) کا زیادہ حق دار ہوگا۔ * سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو شخص بغیرحاجت سُوال کرتا ہے ، گویا وہ انگارا کھاتا ہے۔ ( [1] ) * ایک حدیثِ پاک میں فرمایا : جو مال بڑھانے کے لئے سُوال کرتا ہے ، وہ انگارے کا سُوال کرتا ہے ، چاہے زیادہ مانگے یا کم کا سوال کرے۔ ( [2] ) * شُعَبُ الاِیْمان میں ہے : جو شخص لوگوں سے سُوال کرے ، حالانکہ نہ اسے فاقہ پہنچا ، نہ اتنے بال بچے ہیں جن کی طاقت نہیں رکھتا ، وہ قیامت کے دِن اس طرح آئے گا کہ اس کے چہرے پر گوشت نہ ہو گا۔ ( [3] ) * سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : دُنیا میٹھی اور سر سبزہے ، جس نے اس میں سے حلال طریقہ سے کمایا اور اسے اس کے حق میں خرچ کیا تو اللہ پاک اسے ثواب عطا فرمائے گا اور اپنی جنت میں داخل فرمائے گا۔ ( [4] )
اللہ پاک ہم سب کو ناحق سُوال سے بچائے اور ہمیشہ اپنی محنت کی کمائی کھانے کی توفیق عطا فرمائے۔
آمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد