Book Name:Hazrat Salman Farsi

فارسی رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرمایا : میں اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھانا پسند کرتا ہوں۔ ( [1] )   

حضرت حَسَن رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہ عَنْہ 30 ہزار مسلمانوں کے امیر تھے اور آپ کا وظیفہ 5 ہزار دِرْہم تھا۔ اس کے باوُجُود آپ رَضِیَ اللہ عَنْہ کی دُنیا سے بےرغبتی کا عالَم یہ تھا کہ آپ کے پاس ایک ہی چادر تھی ، اُسی کو اَوڑھ کر لوگوں کو خطبہ دیتے اور سوتے وقت وہی چادر آدھی اُوپر لیتے اور آدھی نیچے بچھا لیتے۔ جب آپ کے پاس وظیفہ آتا تو اسے مسلمانوں پر خرچ کر دیتے اور خود اپنے ہاتھوں سے کھجور کے پتوں کی ٹوکریاں بنا کر گزارہ کر لیتے تھے۔ ( [2] )  

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! کیا خوبصُورت انداز ہے ! حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہ عَنْہ 30 ہزار مسلمانوں کے امیر ہیں ، ظاہِر ہے بہت مَصْرُوفیات ہوں گی ، اس کے باوُجُود اپنے ہاتھ سے کماتے اور گزارہ فرماتے ہیں۔ اور کتنی پیاری بات ہے؛ اپنا 5 ہزار دِرْہم وظیفہ دوسروں پر خرچ فرما دیا کرتے تھے۔ سُبْحٰنَ اللہ ! سُبْحٰنَ اللہ !

اللہ پاک ہمیں بھی دوسروں کی خِدْمت کرنے ، مسلمانوں کا خیر خواہ بننےکی توفیق عطا فرمائے۔ کاش ! اپنی محنت کی کمائی کھانے کے عادِی ہو جائیں۔

ناحق سُوال کا وبال

بدقسمتی سے آج کل ہمارے معاشرے میں ناحق سوال کا وبال بڑھتا جا رہا ہے ،  بعض کڑیل نوجوان سُستی کرتے ہیں ، محنت سے جِی چُراتے ، ناحق ذِلّت اٹھاتے اور لوگوں کے


 

 



[1]...اللہ والوں کی باتیں ، جلد : 1 ، صفحہ : 372۔

[2]...زُہد لامام احمد بن حنبل ، باب زُہدُ سلمان الفارسی ، صفحہ : 173 ، حدیث : 815۔