Book Name:Ibadat o Istianat

پتا چلا؛ کسی بھی کام کے عِبَادت ہونے کے لئے 2شرطیں ہیں؛  ( 1 ) : شریعت نے اس کام سے منع نہ کیا ہو  ( 2 ) : وہ کام اللہ پاک کی رِضا کی نِیّت سے کیا جائے۔

عِبَادت تَرْکِ عَادَت کا نام ہے

پِیرانِ پِیر حُضُور غوثِ اعظم شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس بات کو بڑے آسان انداز میں بیان کیا ہے ، آپ فرماتے ہیں : اَلْعِبَادَۃُ تَرْکُ الْعَادَۃِ عِبَادت تَرْکِ عَادَت کا نام ہے۔ ( [1] )   

مثلاً * ہم کاروبار کرتے ہیں ، دُکان ، آفس وغیرہ جاتے ہیں ، کیوں جاتے ہیں؟ کمانے کے لئے ، بال بچوں کی پرورش کے لئے ، یہ عادَت ہے * دُکان پر جائیں ، آفس میں جائیں ، کام کاج کریں مگر اس لئے نہیں کہ کماؤں گا نہیں تو کھاؤں گا کہاں سے بلکہ * اللہ پاک کی رِضا کے لئے کریں * خُود کو ، اپنے بچوں کو ناحق سُوال سے بچانے کے لئے کریں ، * رِزْقِ حلال کما کر عِبَادت پر مُعَاوَنت کی نِیّت سے کریں۔ یہ عِبَادت ہے * ایسے ہی ہم اپنے بچوں سے پیار کرتے ہیں ، ان کی خواہشات پُوری کرتے ہیں ، ان کے لئے کھانے ، پینے وغیرہ کا انتظام کرتے ہیں ، کیوں کرتے ہیں؟ اس لئے کہ وہ ہمارے بچے ہیں ، ہمارا خُون ہیں ، یہ عادَت ہے * بچوں سے پیار کریں ، ان کی اچھی پرورش کریں مگر اِس نِیّت سے کہ * شریعت نے اِن سے محبّت کا دَرْس دیا ہے * اِن کی اچھی پرورش کا حکم دیا گیا ہے ، اِس نِیّت سے کریں گے تو یہی کام عِبَادت بن جائے گا۔

معلوم ہوا؛ اگر ہم اچھی نِیّتوں کی عادَت بنا لیں تو زِندگی کا بڑا حِصَّہ عبادت میں گزار سکتے ہیں * کھانا کھانا ہے ، اچھی نِیَّت کر لیجئے ! * پانی پینا ہے ، اچھی نِیَّت کر لیجئے ! * کپڑے


 

 



[1]... فتح الربانی ، مجلس الثانی فی الفقر ، صفحہ : 23 ۔