Book Name:Ibadat o Istianat

لائق تو نہیں ہیں مگر یہ اللہ پاک کی کرم نوازی ہے کہ اُس نے ہمیں اپنی عبادت کی صِرْف اجازت نہیں بخشی بلکہ حکم بھی دیا ہے۔ حضرت ذُو النُّوْن مِصْری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بہت بڑے ولئ اللہ ہیں ، آپ جب نماز کی نِیّت کرتے تو عَرْض کرتے : مولیٰ ! وہ کونسے پاؤں ہیں ، جن سے چل کر تیرے حُضُور حاضِر ی دُوں؟ وہ کونسی آنکھ ہے جس سے قبلہ کی جانِب نظر کروں؟ وہ کونسی سی زبان ہے جس سے تیرا ذِکْر کروں؟  ( نہ پاؤں اس لائق کہ تیری طرف چل سکوں ، نہ زبان اس لائق کہ تیرا ذِکْر کروں ، نہ وُجُود اس لائق کہ تیرے حُضُور کھڑا ہو سکوں مگر کیا کروں ، اس دَرْ کی حاضِری کو چھوڑ بھی نہیں سکتا )  لہٰذا مجبور ہوں ، جیسا ہوں تیرے حُضُور حاضِر ہوتا ہوں۔ ( [1] )  

پیارے اسلامی بھائیو !  واقعی یہ بڑا فخر ہے کہ ہم اللہ ربُّ العٰلَمِیْن  کے حُضُور سجدہ کرنے کا شَرْف رکھتے ہیں۔ کاش ! ہم اس کے حقیقی بندے بن جائیں ، کاش ! ایسے بندے بن جائیں کہ  ہمارا مالِک ہم سے راضِی ہو جائے۔  

اِس نکمّے سے کام لے ایسے               یہ نکما ہو کام کا یَارَبّ !

مجھے ایسے عمل کی دے توفیق              کہ ہو راضی تری رضا یَارَبّ ! ( [2] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

عِبَادت و اِسْتِعَانت کا مطلب

پیارے اسلامی بھائیو !  آیتِ کریمہ :

اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴)   ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 4 )

ترجَمہ کنز العرفان : ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔


 

 



[1]...تذكرة الاولياء ، صفحہ : 95خلا صۃً۔

[2]... ذوقِ نعت ، صفحہ : 85۔