Book Name:Ibadat o Istianat

اَعْمَال کر کے۔کون سے نیک اَعْمَال؟ وہی جو جہنّم کی بھڑکتی آگ سے نجات دلاتے ہیں۔

عِبَادت میں ، ریاضت میں ، تلاوت میں لگا دے دِل

رجب  کا  واسطہ  دیتا  ہوں  فرمادے  کرم  مولیٰ ! ( [1] )

آمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ    صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم

سورہ فاتحہ ، آیت : 4 

پارہ : 1 ، سُوْرۂ فَاتِحَہ ،  آیت : 4 ، میں ارشاد ہوتا ہے :

اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴)   ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 4 )

ترجَمہ کنز العرفان : ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ۔

عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : سُورۂ فاتحہ سِرِّ قرآن  ( یعنی قرآنِ کریم کا راز اور خُلاصہ ) ہے اور یہ آیت  ( اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُ )  سِرِّ فاتحہ  ( یعنی سُورۂ فاتحہ کا راز )  ہے۔ ( [2] ) انسان سے بنیادی طَور پر یہی مقصود ہے کہ وہ صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی عبادت کرے اور اسی پر بھروسا جمائے ، اسی پر تَوَکُّل رکھے ، اسی سے مدد چاہے۔

میں کب آنے کے قابِل تھا... ! !

ذرا دِل میں ذوق و شوق رکھ کر یہ آیتِ کریمہ پڑھیں :

اِیَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِیَّاكَ نَسْتَعِیْنُؕ(۴)

ہمارے حق میں یہ بڑی قابِلِ فخر آیت ہے۔ کہاں ہم جیسے مٹی کے بنے ہوئے عام انسان... ! ! اور کہاں رَبِّ کائنات کی بلند بارگاہ... ! ! ہم اس بارگاہ میں کھڑے ہونے کے


 

 



[1]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 98۔

[2]...تفسیر قرآن العظیم ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، زیر آیت : 4 ، جلد : 1 ، صفحہ : 139۔