Book Name:Khof Aur Ummeed

میں  اپنے بیٹے دیدے۔اور اپنی بیوی اور اپنا بھائی۔اور اپنا وہ کنبہ جو اسے پناہ دیتا ہے۔اور جتنے لوگ زمین میں  ہیں  سب کے سب ،پھر یہ (بدلہ دینا) اسے بچالے۔

یعنی اُس دِن مجرم چاہے گا کہ مجھ سے فِدْیہ لے کر مجھے چھوڑ دیا جائے، میرے بیٹے، میرے بھائی، میرے دوست، میرا پُورا قبیلہ یہاں تک کہ دُنیا کا سارا مال و دولت لے کر مجھے عذاب سے نجات دے دی جائے مگر

كَلَّاؕ-اِنَّهَا لَظٰىۙ(۱۵) نَزَّاعَةً لِّلشَّوٰىۚۖ (۱۶)   (پارہ:29، سورۂ معارج:15 ،16)

ترجَمہ کنز الایمان:ہرگز نہیں وہ تو بھڑکتی آگ ہے کھال اتار لینے والی۔

اَعْضا گواہی دیں گے

روایات میں ہے: ایک شخص روزِ قیامت گُنَاہوں سے انکار کر دے گا، کہے گا: مولیٰ! میں نے تو گُنَاہ کئے ہی نہیں۔ اللہ پاک اس کے اَعْضَا  کو حکم دے گا، اس کے ہاتھ، اس کی زبان، اس کے جسم کے مختلف  اَعْضَا بول کر کہیں گے: مولیٰ! ہم گواہ ہیں، اس نے فُلاں فُلاں گُنَاہ کئے ہیں۔ ([1])

اللہ اَکْبَر!غور فرمائیے! جب اپنے اَعْضَا ، ہاتھ، پاؤں، زبان وغیرہ ہی اپنے خِلاف گواہی دینے لگیں تو بتائیے! بچنے کی راہ کیا ہو گی...؟؟ اس لئے قیامت کا دِن سخت ہولناک دِن ہے، وہاں حِسَاب دینا آسان نہیں، بہت دُشْوار ہے۔ قیامت کے دِن صِرْف 2 ہی سہارے ہوں گے: اللہ پاک کی رحمت نصیب ہو جائےیا اس کے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی نظرِ شفاعت مل جائے۔


 

 



[1]...معجم کبیر ،جلد:4 ،صفحہ: 287 ،حدیث:7567 ۔ملخصاً