Book Name:Faizan e Imam Shafi

آپ سے مانگی بھی نہیں ، امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه بِن مانگے ہی آپ کو وہ رقم عطا فرما دی۔  ( [1] )  

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے سخاوت... ! امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے خُود معلوم کیا کہ مِہْر کی کتنی رقم ابھی ذِمّے پر باقی ہے ، پھر معلوم ہو جانے پر بس خالی تسلی نہیں دی بلکہ خُود ہی وہ رقم عطا فرما دی۔ اللہ پاک ہمیں بھی سَخاوت کی توفیق نصیب فرمائے۔ کاش ! ہمارے دِل سے مال کی محبت نکل جائے ، یقین کیجئے ! ہمارے دِلوں میں مال کی بہت حِرْص ہے ، جیب سے رقم نکالتے ہوئے دِل بیٹھتا ہے ، غریب کو دینے کے لئے بڑا نوٹ نکالنے کی ہمّت نہیں پڑتی ، کاش ! یہ حِرْص ختم ہو جائے ، ہم راہِ خُدا میں بانٹنے والے بنیں ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  اللہ پاک اپنے خزانوں سے ہمیں وافَر رزق عطا فرمائے گا۔ اللہ پاک توفیق بخشے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم ۔

مذا ق کرنے والے کے لئے دُعائے خیر... !

ایک بار امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے درزی سے قمیض سِلوائی ، وہ درزی امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کو جانتا نہیں تھا ، آپ کا مقام و مرتبہ بھی اُسے معلوم نہیں تھا ، لہٰذا اُس درزی نے جان بوجھ کر بطورِ مذاق قمیض کی ایک آستین تنگ کر دی اور دوسری اتنی کھلی بنا دی کہ اُس میں سَر بھی داخِل ہو سکتا تھا۔ جب امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کی خدمت میں وہ قمیض پیش کی گئی تو آپ نے دیکھ کر فرمایا : اللہ پاک تجھے جزائے خیر عطا فرمائے ! تنگ آستین وُضُو میں اُوپَر چڑھانے کے لئے بہتر ہے اور کھلی آستین میں کِتَاب رکھی جا سکتی ہے۔

ابھی امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه یہ گفتگو فرما ہی رہے تھے کہ خلیفۂ وقت کا ایک قاصِد 10


 

 



[1]...شُعب الایمان ، باب فی الجود والسخاء ، جلد : 7 ، صفحہ : 452 ، حدیث : 10962۔