Book Name:Faizan e Imam Shafi

اربوں کھربوں نیکیوں کے حق دار بن جائیں گے اور وقت کتنا لگے گا؟ چند سیکنڈ۔چاہیں تو ہر نماز کے بعد بلکہ دِن بھر میں وقتاً فوقتاً یُوں دُعا مانگتے رہا کیجئے :

اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِی وَلِکُلِّ مُؤْمِنٍ وَّ مُؤْمِنَۃً

 ( یا اللہ پاک ! میری اورہر مسلمان مرد و عورت کی مغفرت فرما ) ۔

اللہ پاک ہم سب کو اپنے حق میں بھی اور تمام مسلمانوں کے حق میں بھی کَثْرت سے دُعائیں مانگنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !             صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

امامِ اعظم رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کے مزارِ پاک کی برکت

اے عاشقانِ رسول ! دُعا مانگنے کے تعلق سے امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کا ایک اَور بہت پیارا انداز ہے ، وہ یہ کہ امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه اَوْلیائے کرام کے مزارات پر حاضِر ہو کر دُعا مانگا کرتے تھے ، خُود ارشاد فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی مشکل پیش آتی ہے ، میں دو رکعت نماز ادا کرتا ہوں اور امامِ اعظم امام اَبُو حنیفہ رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کے مزارِ پاک پر حاضِر ہو کر دُعا مانگتا ہوں تو اللہ پاک میری مشکل آسان فرما دیتا ہے۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو !  آپ نےسنا کہ دوسری صَدِی کے مُجَدِّد ، عالِمِ قریش حضرت امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه بھی  اپنی مشکلات کے حل کے لئے مزاراتِ اَوْلیائے کرام پر حاضِری دیتے تھے اور مزارات پر حاضری کو مشکلات کے حل ہونے اور دعاؤں کی قبولیت کا ذریعہ مانتے تھے۔


 

 



[1]...فضائل دعا ، صفحہ : 136۔