Book Name:Faizan e Imam Hasan Basri

اعتراضات  ( Objection ) ہوتے ہیں کہ اس نے داڑھی کیوں رکھ لی ؟ * اس نے عمامہ کیوں سجا لیا ؟ * یہ فیشن ایبل  ( Fashionable )  لباس کی بجائے سُنّت کے مطابق لباس کیوں پہنتا ہے۔ یہ ہے باکمال انسان جو ان سب مشکلات کی پروا کئے بغیر دُنیا میں رہ کر آخرت کی فِکْر کر رہا ہے۔ کارنامہ اس نے انجام دیا ، جو دُنیا میں رہ کر جنّت میں لے جانے والے کام کرتا ہے ، تعجب تو اس پر ہے ، کمال تو اس نے کیا ہے ، لہٰذا رشک تو اس پر کرنا چاہئے * اور جو بدنصیب دُنیا میں رہ کر ، دُنیا ہی کا ہو گیا * شیطان سے بھی ہار گیا * نفسِ اَمَّارہ سے بھی ہار گیا * فیشن پرستی کے سامنے بھی اس نے ہتھیار ڈال دئیے * جہنّم میں لے جانے والے کاموں میں مَصْرُوف ہو گیا ، اس پر کیا تعجب... ! ! اس پر کیا رَشک کرنا... ! !

غرض؛ تعجب اس پر نہیں کہ ہلاکت میں پڑنے والا ہلاکت میں کیسے پڑ گیا ، تعجب تو اس پر ہے کہ نجات پانے والا نجات کیسے پا گیا۔

اللہ پاک ہمیں نفس و شیطان کا مقابلہ کرنےاوران کی مخالفت کرتے ہوئے جنّت میں لے جانے والے اعمال کرتے رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

آہ ! طُغیانیاں   گناہوں   کی                  پار نَیّا مِری لگا یارب !

نفس و شیطان ہوگئے غالب               اُن کے چُنگل سے تُو چُھڑا یارب !

نِیم جاں   کر دیا گناہوں   نے                مرضِ عصیاں  سے دے شِفا یارب ! ( [1] )

امام حَسَن بَصْری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ تجارت پیشہ تھے

منقول ہے : امام حَسَن بَصْری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ابتدائی دور میں جواہرات ( Jewels )  کی


 

 



[1]... وسائل بخشش ، صفحہ : 79۔