Book Name:رَبُّ العٰلَمِیْن

حقیقی مستحق صِرْف و صِرْف اللہ پاک ہے۔ رَبِّ الْعٰلَمِیْن میں اس دعویٰ کی دلیل دی گئی۔ ( [1] )  یعنی سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں ، اس کی دلیل کیا ہے؟ فرمایا :

رَبِّ الْعٰلَمِیْنَۙ       ( پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ : 1 )

یعنی اللہ پاک تمام جہانوں کا پالنے والا ہے اور جو تمام جہانوں کو پالے ، وہی مستحق ہے کہ اُس کی تعریف کی جائے۔

تعریف اس خُدا کی جس نے جہاں بنایا     کیسی زمیں بنائی ، کیا آسماں بنایا

ہر چیز سے ہے تیری کاریگری ٹپکتی       یہ کارخانہ تُو نے کب رائیگاں بنایا

لفظِ رَبّ اور اَلْعٰلَمِیْن کا معنیٰ و مفہوم

لفظِ رَبّ کا معنیٰ ہے : پالنے والا۔ اور عالَم کا لفظی معنیٰ ہے : علامت ، نشانی۔ ( [2] ) کائنات کی ہر چیز ، ذَرَّہ ذَرّہ چونکہ اللہ پاک کے وُجُود ، اس کے ایک اور سچّا خُدا ہونے کی دلیل ہے ، کائنات کے ذَرّے ذَرّے میں اس کی قُدْرت کی نشانیاں موجود ہیں ، اس لئے اللہ پاک کے سِوا جو کچھ ہے ، سب کو عالَم ( یعنی اللہ پاک کے ایک اور سچّا خُدا ہونے کی نشانی ) کہا جاتا ہے۔

ہو تیری قُدْرت کا بیاں ، عاجِز ہے انساں کی زباں

ہیں تیری عظمت کے نشاں ، کوہ و زمین و آسماں

یہ مہر و ماہ و کہکشاں ، دشت و بیاباں ، گلستاں

آبِ رواں ، سنگِ گراں ، آیات ہیں تیری عیاں


 

 



[1]...تفسیرِ نعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، تحت الآیۃ : 1 ، جلد : 1 ، صفحہ : 68 ۔

[2]...تفسیرِ بغوی ، پارہ : 1 ، سورۂ فاتحہ ، تحت الآیۃ : 1 ، جلد : 1 ، صفحہ : 4 ۔