Book Name:Siddique Akbar Ka Kirdar o Farameen

فرمایا : اےجبریل ! اس نے اپنا سارا مال فتحِ مکہ سے پہلے مجھ پر قربان کردیا ہے۔جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلام نے عرض کیا : اللہ کریم  آپ پر سلام بھیجتا ہے اور فرماتا ہے ، ان سے پوچھئے کہ وہ اللہ کریم سے راضی ہیں یا ناراض ؟ پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ابوبکر ! اللہ کریم تمہیں سلام ارشاد فرماتا ہے اور فرماتا ہے کہ مجھ سے راضی ہویا نہیں ؟ امیرُالمؤمنین حضرت  ابوبکر صِدِّیق رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے عرض کی : میں اپنے پروردگار سے ناراض کیسے ہو سکتاہوں ؟ میں اپنے ربّ کریم سے راضی ہوں ، میں اپنے ربّ کریم سے راضی ہوں ، میں اپنے ربّ کریم سے راضی ہوں۔

 (  تاریخ مدینۃ دمشق ، عبدُ اللہ ویقال عتیق ، ۳۰/۷۱ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! اس روایت سےجہاں یہ معلوم ہوتاہےکہ  صدیق اکبررَضِیَ اللہُ عَنْہُکااللہ پاک کی بارگاہ میں کیساعظیم مرتبہ ہےوہیں یہ بھی پتہ چلتاہےکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کرنے کا کیسا اعلیٰ جذبہ رکھتے تھے ، یقیناًاللہ  پاک کی راہ میں مال خرچ کرنے کے بہت فضائل ہیں ، حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جَنَّت نِشان ہے : جس مسلمان نے کسی بے لباس مسلمان کو کپڑا پہنایا ، اللہ پاک اسے جنّتی لباس پہنائے گا اور جس نے کسی بُھوکے مُسلمان کو کھاناکھلایا اللہ پاک  اُسے جنّتی پھل کھلائے گااور جس نے کسی پیاسے مسلمان کو پانی پلایا ، اللہ پاک اُسے مُہر لگی ہوئی پاکیزہ شراب پلائے گا۔ ( [1] )

نیک عمل نمبر 54 کی ترغیب : 

پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نے سنا کہ بے لباس مسلمانوں کو لباس پہنانا ،


 

 



[1] سنن ابی داود ، کتاب الزکاۃ ، باب فی فضل سقی الماء ، ۲/۱۸۰ ، حدیث : ۱۶۸۲