Book Name:Tujhe Hamd Hai Khudaya

سے بنی ہے ، اُس وقت سے اب تک اور اَب سے قیامت تک کائنات کی وُسْعَتوں میں جتنی مخلوقات موجود تھیں ، موجود ہیں یا قیامت تک ہوں گی ، سب اللہ پاک کی حمد و ثنا کرتی تھیں ، کرتی ہیں اور قیامت تک کرتی رہیں گی ، اللہ رَبُّ الْعَا لَمِیْن فرماتا ہے :

وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِهٖ    ( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 44 )  

ترجَمہ کنزُ العرفان : اور کوئی بھی شے ایسی نہیں  جو اس کی حمد بیان کرنے کے ساتھ اس کی پاکی بیان نہ کرتی ہو۔

معلوم ہوا * یہ اُونچے اُونچے پہاڑ * یہ لمبے لمبے درخت * خوبصورت پھول * رسیلے پھل * یہ پودے * فضائیں * ہوائیں * بادلوں سے ٹپکتی ہوئی بارش کی بوندیں * یہ کہکشائیں * چاند * سورج * ستارے ، غرض کائنات کی ہر چیز اللہ پاک کی پاکی بیان کرتی اور اس کی حمد و ثنا میں مَصْرُوف رہتی ہے ۔ عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : دروازہ کھولنے کی آواز اور چھت کا چٹخنا ، یہ بھی ان کی تسبیح ہے اور اِن سب کی تسبیح سُبْحٰنَ اللہ وَبِحَمْدِہٖ ہے۔  ( [1] )  

وَصف بیاں کرتے ہیں سارے ، سَنگ و شجر اور چاند ستارے

تسبیحِ ہر  خشک و  تَر  ہے   یااللہ !     یااللہ !  ( [2] )

مینڈک کی حمد وثنا کا واقعہ

ایک روز حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام اپنے مِحراب میں بیٹھے اللہ پاک کی حمد و ثنا میں مصروف تھے ، قریب ہی ایک مینڈک بھی بول رہا تھا ، ایک فرشتہ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام  کی خدمت میں حاضر ہوا اور عَرْض کیا : اے اللہ پاک کے نبی عَلَیْہِ السَّلَام !  ذرا اس مینڈک کی آواز کو سنئے !  حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام


 

 



[1]...تفسیرِ صراط الجنان ، پارہ:15 ، سورۂ  بنی اسرائیل ، زیرِ آیت:44 ، جلد:5 ، صفحہ:469۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ:92۔