Book Name:Tujhe Hamd Hai Khudaya
* اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جس نے1 مرتبہ سورۂ فاتحہ پڑھی ، اس نے گویا 2 تہائی قرآن کی تِلاوَت کر لی۔ ( [1] ) * حضرت اَنَس بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے : سرورِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے اَنَس ! رات کو جب بستر پر لیٹتے ہو ، سُورۂ فاتحہ پڑھ لیا کرو ! اللہ پاک اس کی برکت سے موت کے علاوہ ہر چیز سے تجھے امان میں رکھے گا۔ ( [2] )
خیال رہے ! لیٹ کر کوئی وظیفہ پڑھنا ہو یا قرآنِ کریم کی تلاوت کرنی ہو تو پاؤں سمیٹ لینے چاہیئے ، اس میں اَدَب زیادہ ہے۔
بنیادی طَور پر سُورۂ فاتحہ شریف میں 4 مضامین بیان ہوئے ہیں : ( 1 ) : اللہ پاک کی حمد اور اس کی صِفَات کا بیان (2 ) : دوسرا مضمون : صِرْف اللہ پاک کی عِبَادت کی جائے اور صِرْف اُسی سے حقیقی طَور پر مدد مانگی جائے ( 3 ) : سُورۂ فاتحہ کا تیسرا مضمون ؛ صِراطِ مستقیم پر چلنے کی دُعا ہے اور ( 4 ) : چوتھا مضمون ہے : صِراطِ مستقیم یعنی سیدھا راستہ جس پر چلنے کی ہم دُعا کرتے ہیں ، وہ ہوتا کیا ہے؟ کسی عاشِقِ رسول نے سُورۂ فاتحہ کے ان مضامین کو اَشْعار کی صُورت میں یوں بیان کیا :
حمد کے لائق ہے یارَبّ ! تیری ذات تُو ہے خالق اور رَبِّ کائنات
سب کا مالِک اور رحمٰن و رحیم کتنی پیاری ہیں تری ساری صفات