Book Name:Tujhe Hamd Hai Khudaya

فرمایا : کیا تم میں کوئی روزانہ اُحد پہاڑ کے برابر عمل کی طاقت رکھتا ہے؟عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم  ! روزانہ اُحد پہاڑ کے برابر عمل کی طاقت کون رکھ سکتا ہے؟ فرمایا : تم سب  اس کی طاقت رکھتے ہو۔ عرض کیا : وہ کیسے؟فرمایا : اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کہنا اُحد پہاڑ سے زیادہ عظمت والا ہے  ( [1] )  * ایک حدیثِ پاک میں فرمایا : اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ  تَمْلَأُ الْمِيزَانَ یعنی  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ  کہنا میزانِ عَمَل کو بھر دیتا ہے۔ ( [2] )   یعنی  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ  کہنے سے اتنا ثواب ملتا ہے کہ روزِ قیامت جب یہ ثواب میزانِ عَمَل پر رکھا جائے گا تو میزانِ عَمَل بھر جائے گا۔ ( [3] )

حدیثِ پاک میں ہے : ایک بندے نے اللہ پاک کی یُوں حمد کی :

يَا رَبِّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا يَنْبَغِي لِجَلَالِ وَجْهِكَ وَعَظِيمِ سُلْطَانِكَ

کراماً کاتبین (  جو اعمال لکھنے والے فرشتے ہیں )  وہ نہ جان سکے کہ اس نیکی کا کتنا ثواب لکھنا ہے ، آخر وہ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے ، عرض کیا : یاربِّ کریم !  تیرے بندے نے ایسا جملہ کہا ہے ، ہم نہیں جانتے کا اُس کا ثواب کتنا لکھنا ہے؟ اللہ پاک نے فرمایا : تم اس کے اعمال نامے میں یہ جملہ لکھ دو !   روزِ قیامت جب وہ  بندہ حاضِر ہو گا ، میں خُود اس جملے کی جزاعطا کروں گا ۔ ( [4] )

اَفْضَل شکر

رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ واٰلہٖ و سَلَّم نے فرمایا : اَلْحَمْدُ لِلّٰه ِرَاْسُ الشُّكْر یعنی  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ  کہنا  شکر کی اصل ہے۔ ( [5] )  ایک روایت میں ہے : اگر کسی شخص کو ساری دنیا عطا کر دی جائے


 

 



[1]...معجمِ کبیر ، جلد:7 ، صفحہ:279-280 ، حدیث:14812۔

[2]...مسلم ، کتاب:الطہارۃ ، باب ، فضل الوضو ، صفحہ:106 ، حدیث:223ملتقطاً۔

[3]...فیض القدیر ، جلد:4 ، صفحہ:384۔

[4]...ابنِ ماجہ ، کتاب الادب ، باب فضل الحامدین ، صفحہ:609 ، حدیث:3801۔

[5]...نوادر الاصول ، الاصل الثانی والخمسون والمائۃ فی ان الشکر ، جلد:1 ، صفحہ:412۔