Book Name:Tujhe Hamd Hai Khudaya

عزّت کی قسم !  ہم نے صحیح  ( اَعْمَال )  اُٹھائے  ( یعنی جو عابِد نے کیا ، ہم نے وہی لکھا ) ، اللہ پاک نے فرمایا : اے فرشتو !  تم نے سچ کہا مگر  ( عِبَادت میں اس کی نِیّت بُری ہوتی ہے )  وہ چاہتا ہے کہ اس کا مقام  ( سب کو )  معلوم ہو جائے  ( یعنی وہ میری رضا کے لئے نہیں بلکہ اپنی تعریف اور واہ وا کے لئے عِبَادت کرتا ہے ، اس لئے اس کے اَعْمَال رَدّ کر دئیے گئے )  ۔ ( [1] )

مِرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو

عبادت میں گزرے مِری زندگانی                   کر  اِخلاص  ایسا  عطا  یاالہٰی !

کرم  ہو  کرم  یا   خدا !    یا  الٰہی !  ( [2] )

اللہ پاک ہم سب کو حُبِّ مَدَح سے محفوظ فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔   

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کہنے کی عادت بنائیے... !

بعض مُفَسِّرِینِ کرام فرماتے ہیں : اللہ پاک نے فرمایا :

اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ

ترجَمہ کنزُ العرفان : سب تعریفیں اللہ کے لئے ہیں۔

یہ اَصْل میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اے میرے بندو !  یُوں کہو !   ( [3] )  

معلوم ہوا ؛  قرآنِ کریم کی سب سے پہلی سُورت کی پہلی آیت کے بالکل پہلے حِصّے میں ہمیں سب سے پہلا حکم یہ دیا گیا ہے کہ اے بندو !  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کہو !  لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم وقتاً فوقتاً  اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ کہتے رہا کریں۔

 ” اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ “ کہنے کے فضائِل

 * ہمارے پیارے نبی ، مکی مدنی ، مُحَمَّد عربی صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوَان سے


 

 



[1]... قوت القلوب ، الفصل السابع و الثلاثون …الخ ، جلد:2 ، صفحہ:264۔

[2]... وسائلِ بخشش ، صفحہ:105۔

[3]...تفسیرِ ماتریدی ، پارہ ، 1 ، سورۂ فاتحہ ، زیرِ آیت :1 ، جلد:1 ، صفحہ:358۔