Book Name:Parosi ki Ahmiyat

کا جذبہ بڑھے گا ، یُوں ایک گلی اور محلے کے لوگ آپس میں مل جُل کر اتفاق و اتحاد کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔ یہ ہے اسلام کی روشن تعلیم جس کی برکت سے انسان موبائل فُون کے ساتھ جُڑے یا نہ جُڑے دوسرے انسانوں کے ساتھ ضرور جُڑ جاتا ہے ، دِل ملتے ہیں ، آپس میں محبت بڑھتی اور خوشحالی آتی ہے۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم عِلْمِ دِین کی طرف آئیں ، اپنے پیارے دِینِ اسلام پر عَمَل کریں ، پڑوسیوں کا خیال کریں ، ان کی دیکھ بھال رکھیں اور ایک دوسرے کی خیر خبر بھی رکھا کریں۔

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                             صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

لذت پر الفت کو ترجیح دو... !

اے عاشقانِ رسول ! پڑوسی محتاج ہو یا نہ ہو ، البتہ پڑوسی کے گھر تحفہ بھیجنا اسلامی تعلیم ہے کہ اس سے محبت بڑھتی ہے۔ ( [1] )  جنّتی صحابی حضرت اَبُوذرغفاری رَضِیَ اللہ عَنْہُ فرماتے ہیں : اَوْصَانِی خَلِیْلِی مُحَمَّد سُبْحٰنَ اللہ ! محبت بھرے الفاظ دیکھئے ! فرماتے ہیں : میرے محبوب حضرت مُحَمَّد صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے مجھے وَصِیّت فرمائی  ( کیا وَصِیّت ہے؟ فرمایا : اے ابو ذَرْ )  جب شوربہ بناؤ تو اس میں پانی زیادہ ڈال لو اور اس میں سے پڑوسیوں کوبھی بھیج دیا کرو... ! ! ( [2] )

حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : اس حدیث سے چند مسئلے معلوم ہوئے : ایک یہ کہ معمولی سالن بھی پڑوسیوں کو بھیجتے رہنا چاہئے کیونکہ سرکار


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 3 ، صفحہ : 121بتغیر قلیل۔

[2]...مسلم ، کتاب : البر والصلۃ ، باب : الوصیۃ بالجار ، صفحہ : 1013 ، حدیث : 2625۔