Book Name:Rizq Main Izafa Ki Asbab

کے لئے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں سمجھ نصیب فرمائے۔  بہر حال ! بقدرِ کفایت رِزْقِ حلال کمانا بھی جائِز ہے اور اپنے حالات ، باطنی کیفیات اور تَوَکُّل کے درجے کے مطابق ضرورتاً مال جمع  ( Accumulate ) کرنا بھی جائِز ہے۔ اس کی مختلف صُورتیں بنتی ہیں ، تفصیلی معلومات  ( Detailed Information ) چاہتے ہوں تو مکتبۃ المدینہ کی کتاب حرص پڑھ لیجئے ! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم ! دِینی معلومات کا انمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔

مِرا دل پاک ہو سرکار ! دنیا کی محبت سے                  مجھے ہو جائے نفرت کاش ! آقا ! مال و دولت سے  ( [1] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

ایک سبق آموز حدیثِ پاک

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم تنگدستی ، محتاجی ( Destitution )  اور مفلسی ( Poverty )  سے کیسے بچ سکتے ہیں؟ رِزْقِ حلال میں اِضافے کے اسباب ( Sources )  کیا کیا ہیں؟اس تعلق سے مدنی پھول سننے سے پہلے آئیے ! ایک ایمان افروز اور سبق آموز حدیثِ پاک سنتے ہیں۔

گزارش ہے کہ یہ حدیثِ پاک ہم اپنی موجودہ حالت ( Situation )  کو سامنے رکھ کر سنیں ، جو غریب ( Poor )  ہے وہ اپنی غربت کو سامنے رکھ کر اور جو مالدار ہے وہ اپنی مالداری کو سامنے رکھ کر یہ حدیث شریف سُنے۔

اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : دُنیا 4  شخصوں کے لئے ہے : ( 1 ) : وہ بندہ جسے اللہ پاک نے مال بھی عطا کیا اور عِلْمِ دین ( Religious Knowledge )  کی دولت بھی عطا فرمائی ، پس یہ مال کے معاملے میں اللہ پاک سے ڈرتا ہے ، رشتہ داروں


 

 



[1]... وسائلِ بخشش ، صفحہ : 401۔