Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

قرآن کرنے اور قرآنِ کریم پڑھ یا سُن کر رونے کی سَعَادت عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ۔   

تِلاوتِ قرآن کا ایک باطنی اَدَب

حُجَّۃُّ الْاِسْلام امام محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اِحْیَاءُ العلوم کی پہلی جلد میں تِلاوتِ قرآن کے 10 باطنی آداب بیان فرمائے ہیں۔ ان میں 7 واں باطِنی ادب ہے : تَخْصِیْص۔  یعنی بندہ قرآنِ کریم کو اپنے ساتھ خاص سمجھے ، اپنی ہدایت کے لئے تِلاوت کرے ، تِلاوت کرتے وقت یہ تَصَوُّر باندھے کہ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں جو اَحْکام بیان فرمائے ہیں ، یہ میرے ہی لئے ہیں ، جن کاموں سے اللہ پاک نے منع فرمایا ہے ، یہ مجھے ہی منع کیا جا رہا ہے ، قرآنِ کریم میں جو قیامت کا تذکرہ ہے ، جہنّم کا ذِکْر ہے ، عذابات کا تذکرہ ہے ، جو نصیحت بھرے واقعات بیان کئے گئے ہیں ، یہ سب میرے ہی لئے ہیں ، میں نے ہی ان  سے نصیحت لینی ہے۔ ( [1] )

 اے عاشقانِ رسول ! اگر ہم یہ تَصَوُّر باندھ کر تِلاوت کریں تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! قرآنِ مجید ہمارے دِل میں اُترے گا ، اَثَر بھی کرے گا ، آنکھوں میں آنسو بھی آئیں گے اور اللہ پاک نے چاہا تو زِندگی بھی سَنور جائے گی۔

کامِل اِیْمان والوں کا ایک وَصْف

اللہ پاک پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 121 میں ارشاد فرماتا ہے :

اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَتْلُوْنَهٗ حَقَّ تِلَاوَتِهٖؕ-اُولٰٓىٕكَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖؕ    

ترجمہ کنز الایمان : جنہیں ہم نے کتاب دِی ہے ،


 

 



[1]...احیاء العلوم ، جلد : 1 ، صفحہ : 859خلاصۃً۔