Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

وَ اِذَا سَمِعُوْا مَاۤ اُنْزِلَ اِلَى الرَّسُوْلِ تَرٰۤى اَعْیُنَهُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوْا مِنَ الْحَقِّۚ-یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاكْتُبْنَا مَعَ الشّٰهِدِیْنَ ( ۸۳)   ( پارہ7 ، سورۃالمائدۃ : 83 )

ترجمہ : اور جب یہ سنتے ہیں وہ جو رسول کی طرف نازل کیا گیا تو تم دیکھو گے کہ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے اُبل پڑتی  ہیں اس لئے کہ وہ حق کو پہچان گئے۔ کہتے ہیں اے ہمارے رب! ہم ایمان لائے پس تُو ہمیں ( حق کے ) گواہوں کے  ساتھ لکھ دے۔

ان خُوش نصیب لوگوں کو جنّت کی خوشخبری سُناتے ہوئے اللہ پاک نے مزید فرمایا :

فَاَثَابَهُمُ اللّٰهُ بِمَا قَالُوْا جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاؕ-وَ ذٰلِكَ جَزَآءُ الْمُحْسِنِیْنَ ( ۸۵)

  ( پارہ7 ، سورۃ المائدۃ : 85 )

ترجمہ : تَو اللہ نے اُن کے اِس کہنے کے بدلے انہیں وہ باغات عطا فرمائے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، ہمیشہ ان میں رہیں گےاور یہ نیک لوگوں کی جزا ہے۔

دورانِ تِلاوت رونا سَعَادت ہے

اے عاشقانِ رسول! قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنا ، قرآنِ کریم کی تِلاوت سُننا عین سَعَادت بلکہ بہت فضیلت والی نیکی ہے۔ اگر تِلاوت کرتے وقت ، تِلاوت سنتے وقت سُرُور کی کیفیت طاری ہو ، دِل محبتِ اِلٰہی میں سَر شار ہو کر مچل رہا ہو ، خوفِ خُدا سے کپکپی طاری ہو ، آنکھوں سے آنسو جاری ہوں ، ایسی تِلاوت کی تَو مَا شَآءَ اللہ! کیا ہی شان ہے۔ اللہ پاک اپنے نیک بندوں کے پاک اَوْصاف بیان کرتے ہوئے فرماتا ہے :

اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِیَ ﳓ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُوْدُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْۚ-ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُوْدُهُمْ وَ قُلُوْبُهُمْ اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِؕ     ( پارہ23 ، سورۃ زمر : 23 )

ترجمہ : اللہنے سب سے اچھی کتاب اتاری کہ ساری ایک جیسی ہے ، باربار دہرائی جاتی ہے۔ اس سے ان لوگوں کے بدن پر بال کھڑے ہوتے ہیں جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں پھر ان کی کھالیں اور