Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

بھر بھی تاخیر کرنا انہیں گوارا نہیں ہوا کرتا تھا۔  

پسندیدہ  باغ صدقہ کر دیا

بُخَاری شریف کی حدیثِ پاک ہے؛ حضرت اَبُو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہ عَنْہ بڑے مالدار تھے ، انہیں اپنے مال میں بَیْرُحاء نامی باغ بہت پسند تھا ، جب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :

لَنْ  تَنَالُوا  الْبِرَّ  حَتّٰى  تُنْفِقُوْا  مِمَّا  تُحِبُّوْنَ    ( پارہ4 ، سورۂ آلِ عمران : 92 )

ترجمۂ کَنْز الایمان : تم ہرگز بھلائی کو نہ پہنچو گے جب تک راہِ خدا میں  اپنی پیاری چیز نہ خرچ کرو۔

تَو حضرت اَبُو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہ عَنْہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور عرض کیا : یا رسول اللہ  صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم ! مجھے اپنے مال میں بَیْرُحاء نامی باغ سب سے پیارا ہے ، میں اس باغ کو اللہ پاک کی راہ میں صدقہ کرتا ہوں۔ (  [1] )

شراب کے مٹکے بہا دئیے...!

شراب پہلے حرام نہیں تھی ، عرب کے لوگ بڑے شوق سے شراب پیا کرتے تھے ، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو بھی اس کی عادَت تھی پھر اللہ پاک نے شراب کو حرام قرار دے دیا ، ارشاد ہوا :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ ( ۹۰)   ( پارہ : 7 ، سورۂ مائدہ : 90 )

ترجمہ : اے ایمان والو! شراب اور جُوا اَور بُت اور قسمت معلوم کرنے کے تِیر ناپاک شیطانی کام ہی ہیں تَو ان سے بچتے رہو تاکہ تُم فلاح پاؤ!


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : التفسیر ، باب : ال عمران ، صفحہ : 1117 ، حدیث : 4554ملتقطاً۔