Book Name:Qurani Taleemat Seekha Aur Amal Kijiye

قرآنِ کریم کی ایک آیت پر عَمَل کی برکت

حضرت فضیل بِنْ عیاض رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  بہت بڑے وَلِیُ اللہ ہیں ، توبہ سے پہلے آپ بہت بڑے ڈاکو تھےاور واقعی خوفناک ڈاکو تھے ، لوگ آپ کے نام سے ڈرتے تھے ، آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے قرآنِ مجید کی صِرْف ایک آیت پر عمل کیا ، ایک روز آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  ایک قافلے کی طرف بڑھے ، قافلے میں ایک شخص قرآنِ کریم کی تِلاوت کر رہا تھا ، اُس نے پارہ27  ، سورۂ حدید کی آیت : 16 پڑھی :

اَلَمْ یَاْنِ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَنْ تَخْشَعَ قُلُوْبُهُمْ لِذِكْرِ اللّٰهِ   ( پارہ27 ، سورۂ حدید : 16 )

ترجمہ کنز الایمان : کیا ایمان والوں کو ابھی وہ وقت نہ آیا کہ ان کے دل جُھک جائیں اللہ کی یاد کے لئے۔

یہ آیت سنتے ہی حضرت فضیل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کا ایسا حال ہوا جیسے کسی نے آپ کے دِل پر تیر مار دیا ہو ، آپ نے فرمایا : الٰہی! وہ وقت آگیا ہے کہ ہم تیری راہ میں چل پڑیں ، پھر آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  زار وقطار رونے لگے۔  ( [1] )

حضرت فضیل رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے اس ایک آیت پر سَرِ تسلیم خم کیا ، اس کے تقاضے پُورے کئے ، توبہ کی ، جتنے لوگوں کا مال لُوٹا تھا ، سب واپس لوٹایا ، عِلْمِ دین سیکھا ، عبادت وریاضت میں مَصْرُوف ہوئے ، پھر اللہ پاک نے آپ کو ایسا مقام عطا فرمایا کہ آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  ایک مرتبہ منیٰ شریف میں ایک پہاڑ پر موجود تھے ، آپ نے فرمایا : اگر کوئی وَلِیُ اللہ اس پہاڑ کو حکم دے کہ اے پہاڑ لمبا ہو جا تو پہاڑ فوراً لمبا ہو جائے گا۔ بَس اتنا کہنے کی دیر تھی


 

 



[1]...تذکرۃ الاولیاء ، صفحہ : 61۔