Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

، جامعات المدینہ ، مدارسُ المدینہ ، دارُالمدینہ اور اِجارہ کے شرعی مُعاملات بھی دیکھے جاتے ہیں ۔مُسلمانوں کو پیش آمدہ جدید مَسائل کے حل کیلئے مَجلس تحقیقات ِشَرعیہ بھی قائم ہے جو کہ دعوتِ اسلامی سے وابستہ عُلماء و مفتیانِ کرام پر مُشتمل ہے۔آپ سے بھی مدنی اِلتجاہے کہ شَرعی مَسائل میں رَہْنمائی حاصل کرنے کیلئے دار ُالاِفتاء اَہلسُنَّت سے ضَرور رابطہ کیجئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                    صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

شُجاعت کے ستّر ( 70 ) سے زائد  تَمغے :

حضرت طلحہ بن عُبَیْدُاللّٰہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کا شُمار ان جانثار صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان میں ہوتا ہے ، جنہوں نے اپنا تَن مَن دَھن سب کچھ راہِ خدا میں قُربان کرنے کا عہد کر رکھا تھا۔ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے اِسلام کی سَربُلندی کیلئے کئی مَواقع پر شُجاعت وبہادُری کے جَوہر دِکھائے اوراپنی جان کی پروا کئے بغیر نبیِّ کریم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حِفاظت کی خاطِرکُفّار سے مُقابَلہ کیا۔آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی ہمّت وشُجاعت کا ذِکْر کرتے ہوئے اَمِیْرُ الْمُؤمنین حضرت  ابُوبکرصِدّیق رَضِیَ اللہ  عَنْہُ فرماتے ہیں : غزوۂ اُحد میں جب ہم حضرت طلحہ بن عُبَیْدُاللّٰہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی طرف مُتوجّہ ہوئے تو ہم نے دیکھا کہ محبوبِ ربِّ داوَر ، شفیعِ روزِ مَحشر صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی حِفاظت کرتے ہوئے ان کے جسمِ اَطہر پر ستّر ( 70 ) سے زائد چھوٹے بڑے زَخْم ہیں اور ان کی اُنگلیاں بھی کَٹ چکی ہیں۔ ( معرفۃ الصحابۃ لابی نعیم ، معرفۃ طلحۃ بن عبید اللہ ، ۱ / ۱۱۲ ، حدیث : ۳۶۹ ) آپ کی شُجاعت وبہادُری دیکھ کرنبیِّ کریم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نےاِرْشاد فرمایا : طلحہ کیلئے ( جنَّت ) واجب ہوگئی۔ ( ترمذی ، ۵ / ۴۱۲ )

آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے  کئی غَزوات میں اپنی  شُجاعت وبہادُری دِکھائی اوربالآخر جنگِ  جَمَل کے دَوران گیارہ ( 11 ) جُمادی الاُخریٰ ۳۶ھ؁ ( بروز جمعرات ) مَروان بن حکم نےآپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کی ٹانگ میں ایک تِیر