Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

  اِبنِ حَوْتَکِیَّہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے روایت ہے کہ جب اَمِیْر الْمُؤمنین حضرت  عُمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ  عَنْہُ سے حدیث کے مُعامَلے میں بات کی گئی تو آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے ارشاد فرمایا : اگر مجھے یہ ڈر نہ ہوتا کہ کہیں حدیث میں مجھ سے کمی بیشی نہ ہوجائے ، تو میں تمہیں ضَرور اَحادیثِ مُبارکہ بیان کرتا۔ ( طبقاتِ کبریٰ ، ذکراستخلاف  عمر ، ۳ / ۲۲۱ )

ایک شخص نے اَمِیْر الْمُؤمنین حضرت  عُمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ  عَنْہُ سے خرگوش کے مُتَعَلِّق پُوچھا۔ تو آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے فرمایا : مجھے حدیث میں کمی بیشی ناپسند ہے ، اس لیے میں تمہیں ایک ایسے شخص کے پاس بھیجتا ہوں ، جو اِس مُعاملے میں تمہاری رَہْنُمائی کرے گا۔‘‘پھر آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے اُس شخص کو حضرت  عمار بن یاسر رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کے پاس بھیجا ۔ جب اُس شخص نے اُن سے اِس مُعامَلے میں بات کی تو اُنہوں نے فرمایا : ہم نبی ٔکریم ، رَ ء ُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ فُلاں فُلاں جگہ پر تھے ، تو آپ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس ایک خَرگوش بَطورِ تُحْفہ بھیجا گیا تو ہم نے بھی اس کا گوشت تَناوُل کیا۔‘‘ ( مصنف ابنِ ابی شیبہ ، کتاب الاطعمہ ، فی اکل الارنب ، ۵ / ۵۳۵ ، حدیث : ۳ )

 پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ قَطْعی جنَّتی صحابی ہونے کے باوُجُود  فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ  عَنْہُ حدیث بیان کرنے کے مُعامَلے میں حد دَرَجہ اِحْتیاط فرمایا کرتے تھے ، حالانکہ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے سَفَروحَضر دونوں میںرَسُوْلُاللہ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طویل رَفاقت کی سَعادت حاصل کی تھی۔آپ چاہتے تو وہ حدیثِ مُبارَکہ خُود بھی بیان فرماسکتے تھے ، لیکن اپنے اَصْحاب کی تربیت کی خاطِر انہیں دوسرے صاحبِ عِلْم صحابی کے پاس بھیج دیا۔ بیان کردہ  روایت سے جہاں یہ معلوم ہوا کہ خرگوش کا گوشت کھانا ، صحابۂ کرام عَلَیْھِمُ الرِّضْوان سے ثابِت ہے ، وہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ اگر ہمیں کسی بات کاصحیح طرح سے عِلْم نہ ہویا عِلْم توہومگر اس میں شک ہو یا ہم اس کیفیَّت میں نہ ہوں کہ اس سُوال کا صحیح جواب