Book Name:Hazrat Talha Bin Ubaid Ullah

لوگوں میں کثیر مال بانٹتاہو۔ ( المعجم الکبیر ، حدیث : ۱۹۴ ، ۱ / ۱۱۱ ) اور یہ بھی مَنْقُول  ہے  کہ بسا اوقات آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ لوگوں میں اتنا مال تَقْسِیم  فرماتے کہ اپنے لیے کچھ بھی نہ چھوڑتے۔آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کی زوجہ حَضْرتِ سُعْدٰی بنتِ عَوْف رَضِیَ اللہ  عَنْہَا بَیان  کرتی ہیں کہ’’حضرت طَلْحَہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نے ایک دن ایک لاکھ دِرہم راہِ خدا میں صدقہ کئے اور اس دن ، آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نماز کے لئے مسجد نہ جا سکے ، کیونکہ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کا لباس ایسا نہ تھا ، جسے پہن کر مسجد میں چلے جاتے۔‘‘

( موسوعۃ لابن الدنیا ، کتاب اِصْلاح المال ، باب فضل المال ، الحدیث : ۹۷ ، ج۷ ، ص۴۲۴ )

 پیارے اسلامی بھائیو! حَضْرتِ  طلحہ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کا جذبۂ اِیثار بھی خُوب تھا کہ آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نےاپنی تمام تَر آسائشوں کو دوسرے مُسلمانوں کی خاطر قربان کردیا۔آپ  رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  کو بخوبی معلوم تھا کہ اسلام ہمیں باہمی ہمدردی کا پیغام دیتا ہے ، اسی لئے آپ رَضِیَ اللہ  عَنْہُ نےخیرخواہی کرتے ہوئے اپنی ذات پر دوسرے مسلمانوں کو ترجیح دی ۔

 شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت ، حَضْرتِ علّامہ مَوْلَانا محمد الیاس عطّار قادرِی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنےاپنی مایہ نازتالیف ” فیضانِ سُنَّت “ میں اپنی ذات پر دوسروں کو ترجیح دینے کے مُتَعَلِّق ایک بڑی ہی خُوبصورت حکایت نقل فرماتے ہیں ۔چنانچہ ،

 حَضْرتِ  داتا گنج بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہِ فرماتے ہیں : ’’میں نے شیخ احمد حمّادی سَرخَسی رَضِیَ اللہ  عَنْہُ  سے ان کی تَوْبہ کا سبب پوچھا ، تو کہنے لگے : ’’ایک بار میں اپنے اُونٹوں کو لے کر’’سَرخَس‘‘سے روانہ ہوا۔ دورانِ سفر جنگل میں ایک بُھوکے شیر نے میرا ایک اُونٹ زَخْمی کر کے گرا دیا اور پھر بُلندٹِیلے پر چڑھ کر ڈَکارنے لگا ، اُس کی آواز سُنتے ہی بَہُت سارے دَرِندے اِکٹّھے ہو گئے۔ شَیر نیچے اُترا اور اُس نے اُسی زَخمی اُونٹ کوچِیرا پھاڑا مگر خود کچھ نہ کھایا ، بلکہ دوبارہ ٹِیلے پر جا بیٹھا ، جَمْع شُدہ دَرِندے اُونٹ