Book Name:Muslman Ki Izzat Kijjiye
مسکین ہو مگر ہو مسلمان تو وہ عزّت والا ہے جبکہ کوئی کتنا ہی امیر ہو ، مالدار ہو مگر ہو کافِر تو عزّت والا نہیں بلکہ جانوروں سے بھی بدتَر ہے۔ ( [1] )
اِبْنِ ماجہ شریف میں ہے ، جانِ کائنات ، فخرِ موجودات صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے کعبہ شریف کو مخاطب کر کے فرمایا : اے کعبہ تُو کیسا پاکیزہ ہے ! تیری خوشبو کیسی پاکیزہ ہے ! تُو کیسا عظیم ہے ! تیری عزَّت بھی کتنی بلند ہے ! اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں محمد ( صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کی جان ہے ، بےشک ایک مؤمن کی عزَّت اللہ پاک کے ہاں تیری عزَّت سے زیادہ ہے۔( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! اللہ پاک نے مسلمان کو کیسی عزّتوں سے نوازا ہے ، یقیناً درجات کے اعتبار سے عزّتوں میں کمی بیشی تو ہے ، ایک ولیُ اللہ کی اور عام مؤمن کی عزّت برابر نہیں ہے ، اسی طرح عُلَما کی عزّت عوام کی عزّت سے کہیں بڑھ کر ہے مگر عزّت تو سب ہی کی ہے ، جس کے دِل میں بھی نورِ ایمان موجود ہے ، اس کے سَر پر عزّت کا تاج بھی سجا ہوا ہے ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہر مسلمان کی عزّت کریں ، اُس کی حُرمت کا خیال رکھیں۔ اللہ پاک کے پیارے اور آخری نبی ، مکی مدنی ، محمد عربی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو بندہ اپنے مسلمان بھائی ( کی عزّت کرتے ہوئے ، اس ) کے گھوڑے کی رِکاب پکڑ ے ، اس کا یہ عَمَل کسی لالچ کی وجہ سے نہ ہو ، کسی قسم کے خوف کے سبب نہ ہو ( بلکہ خالص اللہ پاک کی رضا کے لئے ہو ) تو غَفَرَ اللہ لَہٗ اللہ پاک اس رکاب پکڑنے والے کی مَغفِرَت فرما دیتا ہے۔ ( [3] )