Book Name:Hazrat Essa Ki Mubarak Zindagi

ہے ، وہی سبزی اور نباتا ت میں کھالیتا ہوں ، میرالِباس اُون ہے ، اللہ  پاک سےڈرنا میرا شِعَار  ( علامت )  ہےاورمَساکین و فُقَرَا میرے مَحبوب ترین رَفِیْق ( دوست )  ہیں۔میں صُبْح اِس حالت میں کرتا ہوں کہ میرے پاس دُنیاوی چیزوں میں سے کوئی چیزنہیں ہوتی اور ایسی ہی حالت میں شام کرتا ہوں کہ میرے پاس کوئی دُنیاوی چیز نہیں ہوتی لیکن پھر بھی میں اِس بات کی پَروا نہیں کرتا کہ فُلاں شخص اِتنا مال دار ہے۔میں اپنی اِس حالت میں اپنے آپ کوبہت خُوش قِسْمَت اوربہت زِیادہ غَنِی سمجھتا ہوں ( یعنی میں اِس حال میں بھی اپنے ربّ  کی رِضا پر راضِی ہوں  ) ۔

آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں یہ بھی بَیان کِیا جاتاہے کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے ایک ہی اُون کے جُبّے میں اپنی زِندگی کے10 سال گزاردیئے ، جب وہ  جُبَّہ کہیں سےپَھٹ جاتا تو اُسے رَسِّی سے باندھ لیتے یا پَیْوَنْد ( جوڑ )  لگالیتے۔

 (  عیون الحکایات ، الحکایۃ الثامنۃو التسعون من نصائح عیسی ۔۔۔الخ  ، ۱ / ۱۱۸ )

سُبْحٰنَ اللہ ! سُناآپ نے کہ حضرت  عیسیٰ رُوْحُ اللہ  عَلَیْہِ السَّلَام کِس قَدَر سادَگی پسند ، اِخْتِیاری بُھوک و پِیاس بَرداشت کرنے اورزُہْد و قَناعَت اپنانے والے ، سَخْت سَردِی کی راتوں میں بھی نَمازیں پڑھنے کو پسند فرمانے والے ، خَوْفِ خُدا سے رونےاورفُقَرَا ومَساکین سے مَحبَّت کرنے والے اور مالداروں سے بے نِیاز تھے۔اب ہم آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی مُبارَک زِندگی کو سامنے رکھتے ہوئے اپنا محاسبہ کریں کہ کیا ہم بھی سادَگی کو پسند کرتے ہیں؟کیا ہم بھی سَردِی گَرمی میں نَمازوں کا اِہْتِمام کرتے ہیں؟کیا ہمیں بھی کبھی خَوْفِ خُدا سے رونا آیا ؟ ، کیاہم بھی فُقَرَا و مَساکین سےمَحبَّت کرتے ہیں؟ کیا ہم بھی دُنیا کی مَحَبَّت سے دُور بھاگتےہیں؟کیا ہم بھی اپنے اَندر فِکْرِ آخِرت کا جَذبہ پاتے ہیں؟اللہ پاک ہمیں اِسی طرح َنیک اعمال کا جائزہ لینے اورسُنّتوں بھرے اِجْتِماعات ومدنی مذاکروں میں پابندی سے حاضِر ہوکراللہوالوں کا تَذکِرَہ کرتے اور سُنتے رہنے کی تَوْفِیْق عطا فرمائے تاکہ اِس کی بَرَکت سے ہم باعمل بَن جائیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد