Book Name:Hazrat Essa Ki Mubarak Zindagi

انبیائےکِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام میں سے جو نئی شَرِیْعَت لائے اُن کو رَسُول کہتےہیں۔اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کےمَرَاتِب ( یعنی دَرَجوں )  میں فَرْق ہے۔بَعْض کے رُتْبے بَعض سے اَعلیٰ ہیں۔سب سے بڑا رُتبہ ہمارے آقا ومَوْلیٰ ، سَیّدُ الاَنْبِیا ، محمدِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاہے۔آپ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ خَاتَمُ النَّبِیِّیْن ( سب سے آخِری نَبِی )   ہیں۔ اللہ کریمنے نَبُوَّت کا سِلسِلہ  حُضور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرخَتْم فرمادیا۔حُضور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےبعد کسی کو نَبُوَّت نہیں مِل سکتی۔ جوشخص آپ کے بعد کسی کو نَبُوَّت مِلنا جائز سمجھے وہ دائرۂ اِسلام سے خارِج ( باہَر )  ہوجاتا ہے۔ ( کتاب العقائد ، ص۱۵تا۱۷ ، بتغیر )

آئیے!آج ہم اللہ  پاک کے نَبیوں میں سےایک بہت ہی مُحْتَرَم و مُکَرّم نَبی حضرت   عیسیٰ رُوْحُ اللہ  عَلَیْہِ السَّلَام کی مُبارَک زِنْدَگی کے چَنْد اِیمان اَفروز واقِعات اور آپ کے مُعْجِزَات کے مُتَعَلِّق سُنّنے کی سَعادَت حاصِل کریں گے مگر اِس سے پہلے آپ عَلَیْہِ السَّلَام  کا تَعَارُف اور آپ   کے فضائِل سُنتےہیں ، چُنانچہ

حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کا تعارُف

حضرت  عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَامکا نامِ مُبارَک عیسیٰ اور اِبنِ مَرْیَم آپ  کی کُنْیَت ہے۔  ( تذکرۃ الانبیاء ، ص۶۵۸ ) کَلِمَۃُ اللہ ( بغیر باپ کے واسِطے کے محض اللہ پاک کے کَلِمَہ’’کُنْ‘‘سے پیدا ہونے والے ) ، مَسِیْح ( چُھو کر شِفادینے والے ) ، وَجِیْہ ( قَدْر و مَنْزِلَت والے ) ، مُقَرَّب ( اللہ کریم کا قُرب پانے والے ) اورصَالِحْ ( نیک بندے )  آپعَلَیْہِ السَّلَامکےالقاب ہیں۔  ( تذکرۃ الانبیاء ، ص۶۵۵ )  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ ہمارے پیارے نبی ، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حضرت عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام کی شان و عظمت کو انتہائی شاندار انداز میں بیان فرمایا اور قُربِ قیامت میں آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے تشریف لانے اور اس کی علامات کو بھی بیان فرمایا  ہے۔ آئیے! حُصولِ بَرَکت کے لئے3 فَرامِیْنِ مُصْطَفٰے  سُنتے ہیں ، چُنانچہ

اِرْشاد فرمایا : میں اپنے باپ حضرت اِبراہیم عَلَیْہِ السَّلَام کی دُعا ہُوں اور سب سے آخِرْ میں میری خُوشْ