Book Name:Hazrat Essa Ki Mubarak Zindagi

دن میں پیدا ہوا اور جس دن وفات پاؤں اور جس دن زِندہ اُٹھایا جاؤں ۔

 پیارےاسلامی بھائیو!یہ حضرت عیسیٰعَلَیْہِ السَّلام کامُعْجِزَہ ہےکہ پیدا ہوتے ہی فَصِیْح زبان میں ایسی جامِع تَقْرِیر فرمائی۔اِس تَقْرِیْر ( Speech ) میں سب سے پہلے آپ  ( عَلَیْہِ السَّلَام ) نے اپنے آپ کو خُدا کا بندہ کہا۔تاکہ کوئی اِنہیں خُدا یا خُدا کا بیٹا نہ کہہ سکے کیونکہ لوگ آئندہ آپ ( عَلَیْہِ السَّلَام ) پر تُہْمَت لگانے والے تھے اور یہ تُہْمَتاللہ پاک پر لگتی تھی۔ اِس لئے آپ ( عَلَیْہِ السَّلَام )  کے مَنْصَب ِ رِسالت کا یہی تقاضا تھا کہ اپنی والِدہ ( رَضِیَ اللہُ  عَنْہا ) پَر لگائی جانے والی تُہْمَت کوخَتْم کرنے سے پہلےاُس تُہْمَت کو دَفع کریں جو اللہ پاک پر لگائی جانے والی تھی ، اَللہُ اَکْبَر!سچ ہے خُداوَنْد ِ قُدُّوْسجس کو نَبُوَّت کے شَرَف سے نوازتا ہے یقیناً اُس کی وِلادَت نِہایَت ہی پاک اور طَیِّب و طاہِر ہوتی ہے اور بچپن ہی سے اُس کی نَبُوَّت کے اعلیٰ آثار ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ ( عجائب القرآن ، ۱۷۰ ملخصاً )

 پیارےاسلامی بھائیو!حضرت  عیسیٰ رُوْحُ اللہ  عَلَیْہِ السَّلَام  کے کلام سےہمیں  یہ مَدَنی پُھول بھی مِلا کہ نَماز و زکوٰۃ کی ادائیگی اور والِدہ سے حُسْنِ سُلُوک کرنا بہت ہی  قدیم  عبادات اور انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کا پسندیدہ طریقہ رہاہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ !یہ ایسی پیاری عبادات ہیں کہ شَرِیْعَتِ مُطَہَّرہ نے بھی ہمیں اِن چیزوں کا حُکم اِرْشاد فرمایا ہے ، مگر افسوس! اب مساجِد خالی اور بُرائی کے اڈّے آباد نظر  آتے ہیں ، زکوٰۃ نکالنے کےمُعَامَلے میں ٹال مَٹول سے کام لِیا جارہا ہے ، زکوٰۃ کے مُسْتَحِقِّیْن دَر دَر کی ٹھوکَریں کھانے پرمَجبور ہیں ، وہ ماں جس کے قَدَموں تَلےجَنَّت ہےاُسی ماں  ( Mother ) کے ساتھ بَدْسُلوکی کامُظَاہَرہ کِیا جارہا ہے ، مُسلمانوں کو آخر ہو کِیا گیا ہے؟ہماری مَساجِد پھر سے کب آباد ہوں گی؟ کس دن  نَمازیوں میں اِضافہ ہوگا؟ ، کب تک یُوں ہی زکوٰۃ کی ادائیگی میں سُسْتِیاں ہوتی رہیں گی؟آخر یہ سِلسِلہ کب تلک یُوں ہی چلتا رہے گا ؟