Book Name:Iman Ki Salamti
نقل فرماتے ہیں : * حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام نے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ عَلَیہ وَ اٰلہٖ وَ سَلَّم سے قسم کھا کر عرض کی : کہ اگر جہنم سے سُوئی کے ناکے کے برابر ( سوراخ ) کھول دیا جائے تو تمام زمین والے اس کی گرمی سے مر جائیں * اورقسم کھا کر کہا : کہ اگر جہنم کا کوئی داروغہ ( محافظ و نگران ) اہلِ دنیا پر ظاہر ہو تو زمین کے رہنے والے سب کے سب اس کی ہیبت ( Horror ) سے مر جائیں * اور قسم کے ساتھ بیان کیا کہ اگر جہنمیوں کی زنجیر کی ایک کڑی دنیا کے پہاڑوں پررکھ دی جائے تو کانپنے لگیں اور انہیں قرار نہ ہو ، یہاں تک کہ نیچے کی زمین تک دھنس جائیں * یہ دنیا کی آگ ( جس کی گرمی اور تیزی سے کون واقف نہیں کہ بعض موسم میں تو اس کے قریب جانا مشکل ہوتا ہے ، پھر بھی یہ آگ ) خدا سے دعا کرتی ہے کہ اسے جہنم میں پھر نہ لے جائے ، مگر تعجب ہے انسان سے کہ جہنم میں جانے کا کام کرتا ہے اور اُس آگ سے نہیں ڈرتا جس سے آگ بھی ڈرتی اور پناہ مانگتی ہے * اُس ( جہنّم ) میں مختلف طبقات و وَادی اور کنوئیں ہیں ، بعض وادیاں ایسی ہیں کہ جہنم بھی ہر روز 70مرتبہ یا زیادہ اُن سے پناہ مانگتا ہے ، یہ خود اس مکان کی حالت ہے ، اگر اس میں اور کچھ عذاب نہ ہوتا تو یہی کیا کم تھا ! مگر کفّار کی سَرْزَنِش ( تنبیہ ) کے لئے اَور طرح طرح کے عذاب مہیّا کیے * لوہے کے ایسے بھاری گُرزوں سے فرشتے ماریں گے کہ اگر کوئی گُرز زمین پر رکھ دیا جائے تو تمام جِنّ وانسان جمع ہو کر اُس کو اُٹھا نہیں سکتے * کفّار جان سے عاجز آکرباہم مشورہ کر کے داروغۂ جہنم ( جہنم کے محافظ فرشتے ) مالک عَلَیْہِ السَّلَام کوپُکاریں گے : کہ اے مالک ( عَلَیْہِ السَّلَام ) ! تیرا رَبّ ہمارا قصہ تمام کر دے ، مالک عَلَیْہِ السَّلَام 1ہزاربرس تک جواب نہ دیں گے ، 1ہزار برس کے بعد فرمائیں گے : مجھ سے کیا کہتے ہو ، اُس سے کہو جس کی نافرمانی کی ہے ! 1ہزار برس تک رَبُّ العزت