Book Name:Iman Ki Salamti
پاک میں اس بات کو واضح طور پر بیان کیا گیا۔چنانچہ فرمانِ آخری نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے : یُبْعَثُ کُلُّ عَبْدٍ عَلٰی مَا مَاتَ عَلَیْہِیعنی ہر بندہ اس حالت پر اُٹھایا جائے گا جس پر مرے گا۔( [1] )
مُفسّرِ قرآن ، مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تحت لکھتے ہیں : یعنی اِعتبار خاتمہ کا ہے ، اگر کوئی کُفْر پر مرے تو کُفْر پر ہی اُٹھے گا اگرچہ زندگی میں مومن رہا ہو ، اور اگر ایمان پر مرے تو ایمان پر اُٹھے گا اگرچہ زندگی میں کافر رہا ہو۔( [2] )
ایمان کے تحفظ کے لئے کیا کیا جائے؟
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمیں چاہئے کہ * ایمان کی نعمت ملنے پر اللہ پاک کا شکر ادا کرتے رہیں * زندگی بھر ایمان پر ثابت قدم رہنے کی دُعائیں مانگتے رہیں * ایمان کی حفاظت و مضبوطی کے لئے علمِ دین بالخصوص ایمانیات و کُفریات کا ضروری علم سیکھیں * ایمان کی حفاظت کے لئے زبان کو قینچی کی طرح تیزاوربازاری اندازمیں چلانے کے بجائے اسے ذکر و دُرود اور صرف ضروری باتوں کے لئے استعمال کریں * ایمان کو کُفر کے تمام خطرات سے بچائیں * اپنے آپ کوایمان ضائع کرنے والے تمام کاموں سے بچائیں * آخری دم تک ایمان پر اِستقامت کے لئے نماز و روزے اور شریعت کی پابندی کریں * ایمان پر استقامت کے لئے اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رضا والے کام کرتے رہیں * ایمان پر اِستقامت کے لئے اللہ پاک اور رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی و نافرمانی سے ہر دم بچتے رہیں۔اللہ پاک قرآنِ پاک میں اِرشاد فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ حَقَّ تُقٰتِهٖ وَ لَا تَمُوْتُنَّ اِلَّا وَ اَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ ( ۱۰۲ ) ( پارہ : 4 ، سورۂ آل عمران : 102 )
ترجمۂ کنز الایمان : اے ایمان والو اللہ سے