Book Name:Iman Ki Salamti

سے ہمارا ایمان نہ چھن جائے * اولیاءُ اللہ کثرتِ عبادت کے باوجود اللہ پاک کی ناراضی والے کاموں اور باتوں سے بچا کرتے تھے * اولیاءُ اللہ دوسروں سے بھی ایمان پر خاتمے کی دُعا کا کہا کرتے تھے * اولیاءُ اللہ حفاظتِ ایمان کے لئے آنسو بہایا کرتے تھے * اولیاءُ اللہ کثرتِ حفاظتِ ایمان کے لئے غیر ضروری میل جول سے بچا کرتے تھے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ اللہ والوں کے نقشِ قدم پر چلیں * اپنی زبان کی حفاظت کریں * فضول و غیر ضروری میل جول سے بچیں * نیکیوں کا شوق اپنے دل میں پیدا کریں * اپنے گناہوں پر آنسو بہائیں * گناہوں سے سچی توبہ کریں * اللہ پاک سے دنیا و آخِرت میں عافیت و نجات کی دُعا کریں * اور اس کے لئے عملی کوششیں بھی جاری رکھیں ۔

پیارے اسلامی بھائیو !  ہمیں چاہئے کہ اپنے گناہوں کو یاد کریں ، ان پرآنسو بہائیں اور اللہ پاک سے توبہ و استغفار کریں۔بدقسمتی سے آج کل ہم لوگ روتے تو ہیں مگر خطاؤں  پر یا خوفِ خدا کی وجہ سے نہیں روتے بلکہ  دنیا کے غموں کی وجہ سے روتے ہیں۔جبکہ ہمارے بُزرگانِ دین  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہم کے نزدیک دُنیا کی محبت یا مال کے رُخصت ہوجانے پر روناقابلِ تعریف نہیں  تھا بلکہ ان حضرات کے نزدیک خوفِ خدامیں رونا ، عشقِ مُصْطَفٰے میں آنسو بہانا ، گناہوں پراَشکباری  ( Weeping ) کرنا اور ایمان کے چھن جانے کے ڈر سے گریہ و زاری کرنا قابلِ تعریف تھا۔ جیساکہ

دُنیوی سامان جائے پر ایمان نہ جائے

حضرت عبداللہ تُستری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے کسی نے شکایت کے طور پر عرض کی : حضور چور میرے گھر سے تمام مال چرا کر لے گئے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے اِرشاد فرمایا : اگر شیطان تمہارے