Book Name:Iman Ki Salamti

حفاظَتِ ایمان کی دعا دو

حضرتِ ابن ابو جمیلہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حضرتِ رجاء رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کواَلوداع کرتےہوئےکہا : اےابومِقدام ! اللہ پاک آپ کی حفاظت فرمائے۔آپ نے فرمایا : اےبھتیجے ! جان کی حفاظت کی نہیں بلکہ ایمان کی حفاظت کی دعا دو۔ ( [1] )

ایمان کی حفاظت کے لئے  لوگوں سے علیحدگی

قوتُ القلوب میں ہے : ایک شخص سب سے الگ تھلگ رہتا تھا۔حضرت ابودَرداء رَضِیَ اللہ عَنْہُ نے اس کے پاس تشریف لا کر جب اِس کا سبب دریافت کیا تو اُس نے کہا : میرے دل میں یہ خوف بیٹھ گیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو میرا ایمان چِھن جائے اور مجھے اِس کی خبر تک نہ ہو۔ ( [2] )

آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو            اور اے جانِ جہاں تُو بھی تماشائی ہو

بند جب خوابِ اجل سے ہوں حسؔن کی آنکھیں  اس   کی   نظروں   میں  تِرا  جلوۂ  زیبائی  ہو ( [3] )

اے عاشقانِ رسول  ! حضورسیدی غوثِ اعظم رَضِیَ اللہ عَنْہُ اولیا کے سردار ہیں ، مگر آپ نے عید کے دن اَشعار کہے جن کا ترجمہ یہ ہے : لوگ کہہ رہے ہیں کہ کل عید ہے ! کل عید ہے !  اور سب خوش ہیں۔ لیکن میں تو جس دن ا س دنیا سے اپنا ایمان سلامت لے کر گیا ، میرے لئے تو وہی دن عید ہو گا۔ ( [4] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو !  سُنا آپ نے کہ اولیاءُ اللہ کو اس بات کا ڈر لگا رہتا تھا کہ کہیں ہم


 

 



[1]...حلیۃ الاولیاء ، رجاء بن حیوۃ ، جلد : 5 ، صفحہ : 196 ، رقم : 6809۔

[2]...قوت القلوب ، الفصل الثانی الثلاثون ، جلد : 1 ، صفحہ : 388خلاصۃً ۔

[3]...وسائل ِبخشش ، صفحہ : 105۔

[4]...صراط الجنان ، جلد : 1 ، صفحہ : 263۔