Book Name:Iman Ki Salamti

جس کو ایمان کے چھن جانے کا خوف نہ ہو

بہر حال ہمیں ہر دم اللہ پاک کے دربارِ کرم بار سے ایمان کی حفاظت کی بھیک مانگنے کی رَٹ جاری رکھنی چاہئے۔تشویش اور سخت تشویش کی بات یہ ہے کہ جس طرح دُنیوی دولت کی حفاظت کےمُعامَلے میں غفلت مالی نقصان کاسبب بن سکتی ہے ، اِسی طرح بلکہ اِس سے بھی زیادہ سخت مُعامَلہ ایمان کا ہے کہ ایمان کی حفاظت سے بے فکری اور ایمان چِھن جانے سے بے خوفی سراسر نقصان دہ ہے۔ عُلمائے کرام فر ماتے ہیں : جس کو سَلْبِ ایمان (  ایمان کے چھن جانے )  کا خوف نہ ہو مرتے وقت اُس کا ایمان سَلب ہوجانے کا اندیشہ ہے۔ ( [1] )

معلوم ہوا کہ ایمان کی حفاظت سے غفلت سراسر نقصان دہ ہے ، لہٰذا ہمیں ہر دم اللہ پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے ہوئے اسے راضی کرنے کی کوششیں جاری رکھنی چاہیے۔ آئیے !  اللہ پاک کی خُفیہ تدبیر کے بارے میں ایک رِقّت انگیز واقعہ سُنتے ہیں :

ہر وقت خاتمہ با لخیر کی دُعا کا سبب

حضرت عبداللہ مؤذن رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں طواف ِ کعبہ میں مشغول تھا کہ میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ غلافِ کعبہ سے لپٹ کر ایک ہی دُعا کی تکرار کر رہا ہے یااللہ !  مجھے دنیا سے مسلمان رخصت کرنا میں نے اس سے پوچھا کہ اس کے علاوہ کوئی اور دعا کیوں نہیں مانگتے ؟ اس نے کہا : میرے دوبھائی تھے ۔ میرا بڑا بھائی ایک عرصہ تک مسجد میں بِلا معاوضہ  ( فی سَبِیْلِ اللہ )  اَذان دیتا رہا ۔ جب اس کی موت کا وقت آیا تو اس نے قرآن ِپاک مانگا ، ہم نے اسے دیا تاکہ وہ اس سے برکتیں حاصل کرے ، مگر قرآن شریف ہاتھ میں لے کر وہ کہنے لگا :


 

 



[1]...ملفوظات اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 495۔