Book Name:Din Raat Kesay Guzarain

بوئے گااسے ندامت کے ساتھ کاٹنا پڑے گا ۔ ہر ایک اپنی ہی اُگائی ہوئی کھیتی کاٹے گا۔ ( [1] )    

دِن 3 ہیں

حضرت سفیان بن عُیَیْنَہرَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : دِن 3 ہیں :  ( 1 ) : ایک وہ جو گزر گیا ، وہ تمہیں حکمت  ( Wisdom ) اور ادب سکھانے والا ہے ،  ( وہ دِن گزر چکا ، اب )  اس میں تمہارے لئے صِرْف نصیحت و عبرت باقی ہے  ( 2 ) : دوسرا آج کا دِن ہے ، یہ تمہارے پاس مہمان  ( Guest ) ہے ، جلد رخصت ہو جائے گا ، پھر کبھی پلٹ کر نہ آئے گا  ( 3 ) : تیسرا دِن آنے والا کل ( Coming Day )  ہے ، تُو نہیں جانتا کہ کل کون دیکھے گا۔ ( [2] )

ہر دِن یہ صدا لگاتا ہے... ! !

امام ابنِ ابی الدُّنیا رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  لکھتے ہیں : ہر دِن یہ صدا لگاتا ہے :  ( اے لوگو ! )  میں نیا دِن ہوں اور میں تم پر گواہ ہوں ، اے اِبْنِ آدم ! میں دوبارہ پلٹ کر نہیں آؤں گا۔ لہٰذا آج نیک اَعْمَال کر لو... ! ! اسی طرح ہر نئی رات یہ کہتی ہے : اے اِبْنِ آدم ! آج رات نیک اَعْمَال کر لو ! میں پھر پلٹ کر کبھی نہیں آؤں گی۔ ( [3] )

دِن اور رات خزانے ہیں

ولِیِ کامِل حضرت مالِک بن دِینار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : بے شک یہ دِن اور رات 2 خزانے ہیں ، پَس غور کرو کہ ان خزانوں کو کہاں خرچ  ( Spend ) کر رہے ہو؟ ( [4] )  


 

 



[1]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 332۔

[2]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 334۔

[3]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 333 ، ملتقطاً۔

[4]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : کلام اللیالی و الایام ، جلد : 8 ، صفحہ : 336۔