Book Name:Naikiyan Chupaye

تھا ، یا پھر اس لئے اَعْمَال ضائع ہو جائیں گے کہ یہ رِیاکاری اور دِکھلاوا کیا کرتا تھا۔ ( [1] )   

ریاکار اللہ پاک سے بددیانتی کرنے والا ہے

ایک  مرتبہ ایک شخص نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! روزِ قیامت کونسی چیز نجات دِلائے گی ؟ پیارےنبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اللہ پاک کے ساتھ بددیانتی نہ کرنا۔ اس شخص نے پھر عرض کیا : بندہ اللہ پاک کے ساتھ بددیانتی کیسے کرسکتا ہے ؟ فرمایا : اس طرح کہ تم اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی فرمانبرداری والا کام غَیْرُ اللہ کو راضِی کرنے کے لئے کرو۔   پَس ریاکاری سے بچتے رہو کیونکہ ریاکاری شرکِ  (اَصْغر )  ہے اور قیامت کے دِن ریاکار کو 4 ناموں سے پُکارا جائے گا :  ( 1 ) : اے بدکار !  ( 2 ) : اے دھوکے باز !  ( 3 ) : اے کافِر !  ( 4 ) : اے نقصان اُٹھانے والے ! تیرا عَمَل خراب ہوا ، تیرا اَجْر برباد ہوا ، آج تیرے لئے کوئی حِصَّہ نہیں ، اے دھوکا دینے کی کوشش کرنے والے ! اپنا ثواب اُس کے پاس تلاش کر جس کے لئے عَمَل کیا کرتا تھا۔ ( [2] )

اللہ جانتا ہے کون متقی ہے... !

 اے عاشقانِ رسول ! ڈر جائیے ! نیکیوں کے اِظْہار سے بچئے ! صرف اللہ پاک کی رضا کے طلب گار بن جائیے ! پارہ : 27 ، سورۂ نجم ، آیت : 32 میں اِرشاد ہوتا ہے :

فَلَا تُزَكُّوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-هُوَ اَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقٰى۠ ( ۳۲ )

ترجمۂ کنز الایمان : تو آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ ،  وہ خوب جانتا ہے جو پرہیز گار ہیں۔


 

 



[1]...تفسیرِ قرطبی ، پارہ : 16 ، سورۂ کہف ، زیرِآیت : 103 ، جلد : 5 ، صفحہ : 302۔

[2]...الزواجرعن اقتراف الکبائر ، جلد : 1 ، صفحہ : 75۔