Book Name:Naikiyan Chupaye

طرف بڑھ جاتا ہے * روزہ رکھنے کے لئے دِن بھر بھوک پیاس برداشت کرنی پڑتی ہے * حج کرنے کے لئے ، عمرہ کرنے کے لئے لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں * سَفَر کی مشقت اُٹھانی پڑتی ہے * پھر یہ نیکیاں اِخْلاص کے ساتھ کی جائیں تو ان کی جزاء کیا ہے ؟ جنّت ، جنّت کی ہمیشہ رہنے والی نعمتیں * اللہ پاک کادیدار * جس سے بڑھ کر کوئی نعمت ہی نہیں ہے۔ نیکی اتنی قیمتی ہوتی ہے ، اب اگر بندہ تھوڑی دیر کی عارضی لذّت کے لئے * اپنی تعریف کے لئے * محض واہ واہ کے لئے اتنی قیمتی نیکی ضائِع کر دے تو سوچئے وہ کتنے نقصان میں ہے ؟ مگر افسوس ! لوگ خیال نہیں کرتے ، یقین مانیئے ! حالات بہت نازُک ہیں ، آج کل نیکی کرنے کا جذبہ کم سے کم ہوتا جا رہا ہے مگر نیکیوں کے اِظْہار کی رغبت بڑھتی ہی جارہی ہے * نَفْسِ اَمَّارہ بہت سرکش ہے * تعریف کا بہت دلدادہ ہے * شیطان انتہائی چالاک ہے * اَوَّل تو نیکیاں کرنے ہی نہیں دیتا ، اگر قسمت سے کوئی نیکی کا کام کر ہی لیں تو گویا ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ جاتا ہے ، جب تک نیکی کا اِظْہار کر کے ریاکاری کا شِکار نہ ہو جائیں ، تب تک پیچھا نہیں چھوڑتا اور ہم ایسے نادان کہ نفس و شیطان کی باتوں میں آکر محنت سے کی ہوئی نیکیاں برباد کر کے رکھ دیتے ہیں۔

ایک جملے سے دو حج ضائع کر دئیے !

بعض دفعہ لوگ ایک جملہ بول کر سالہا سال کی عِبَادت کو ضائع کر دیتے ہیں۔  ایک مرتبہ حضرت سفیان