Book Name:Naikiyan Chupaye

نیکی کرتا ہے تو اس کے لئے تنہائی میں کی گئی ایک نیکی اور ساتھ میں 70 گُنَا اِضَافہ لکھ دیا جاتا ہے ، پھر شیطان اُس کے ساتھ لگا رہتا ہے ، یہاں تک کہ بندہ لوگوں کے سامنے اپنی نیکی کا اِظْہار کر دیتا ہے ، چنانچہ 70 گُنَا اِضَافہ  ( جو اس کے اَعْمَال نامے میں لکھا گیا تھا وہ )  مٹا دیا جاتا ہے ، پھر شیطان اس بندے کے ساتھ لگا رہتا ہے ، یہاں تک کہ بندہ دوسری مرتبہ اپنی نیکی کا اِظْہار کر دیتا ہے ، بندے کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی نیکی کا ذِکْر کیا جائے ، نیک کام پر اس کی تعریف کی جائے ، پَس اس کا یہ عَمَل مٹا دیا جاتا ہے اور اس کی جگہ ریاکاری کا گُنَاہ لکھ دیا جاتا ہے ، بندے کو چاہئے کہ اللہ پاک سے ڈرے ، اپنے دِین کی حِفَاظت کرے۔  بےشک ریاکاری شِرْک ہے۔ ( [1] )

ایک جملے میں دو حج ضائع کر دئیے... !

اللہ ! اللہ !  اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! خوامخواہ اپنی نیکیوں کا اِظْہار کر کے ریاکاری کا شِکار ہو جانے والا کتنے نقصان میں ہے.. ! ! نیکی کرنا کوئی آسان کام تھوڑی ہے ؟ ایک نیکی کرنے کے لئے انسان بیک وقت 2 دُشمنوں سے جنگ کرتا ہے  ( 1 ) : نفسِ اَمّارہ اور  ( 2 ) : شیطان ، یہ دونوں انتہائی خطرناک دُشمن ہیں ، یہ ہر وقت نیکیوں سے روکتے رہتے ہیں ، انسان ان دونوں کی مخالفت کر کے نیکی کرتا ہے ، پھر نیکی کرنے کے لئے محنت ہوتی ہے ، وقت لگتا ہے ، پیسہ بھی خرچ ہوتا ہے * مثلاً تہجد پڑھنے کے لئے میٹھی نیند کی قربانی دینی پڑتی ہے * سردیوں  میں کبھی ٹھنڈے پانی سے وُضُو کرنا پڑتا ہے * نماز پڑھنے کے لئے کاروبار چھوڑنا پڑتا ہے * کام کاج چھوڑنے پڑتے ہیں * بعض دفعہ آدمی نماز پڑھنے کے لئے گھر سے نکلتا ہے تو بچے حسرت بھری نگاہ سے دیکھ رہے ہوتے ہیں مگر والِد اُن کی پرواہ کئے بغیر مسجد کی


 

 



[1]...شعب الایمان ، باب : فی الاخلاص العمل ، جلد : 5 ، صفحہ : 344 ، حدیث : 6864۔