Book Name:Teen Pasandida Sifaat

زبان سے ہے مگر اُس کے بولنے میں خُدائی طاقت کار فرما ہوتی ہے۔ہمارے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے قیامت تک کے واقعات آنکھ سے ملاحظہ فرما لیے * حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام نے کنعان میں بیٹھے ہوئے مصر سے چلی یوسُف عَلَیْہِ السَّلَام  کی قمیص مبارک کی خوشبو سونگھ لی * حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام نے 3 میل کی فاصلے سے چیونٹی کی آواز سُن لی * آپ کے وزیر حضرت آصف رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے پلک جھپکنے کی دیر میں یمن سے تختِ بلقیس لا کر ملکِ شام میں حاضِر کر دیا * امیر المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ نے مدینہ منورہ سے خطبہ پڑھتے ہوئےنہاوند میں اسلامی لشکر کے حالات دیکھ بھی لئے اور اُن تک اپنی آواز مبارک پہنچا بھی دی * اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ہر جمعرات کو بریلی شریف سے مدینہ منورہ حاضِری دیا کرتے تھے * یہ سب اسی خُدائی طاقت کے کرشمے ہیں جو اللہ پاک اپنے محبوب بندوں کو عطا فرما دیتا ہے۔ ( [1] )  مولانا رُوْم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں :

گُفْتَۂ ِ اُوْ گُفْتَۂِ اللہ بَوَد                                                                                                                      گَرْچِہْ اَزْ حُلْقُومِ عَبْدُ اللہ بَوَد

یعنی : اللہ پاک کے محبوب بندے کی زبان سے نکلی ہوئی بات ،  درحقیقت اللہ پاک ہی کا فرمان ہوتا ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ ہے اُس بندے کی شان جس سے اللہ پاک محبت فرماتا ہے اور اللہ پاک کس بندے سے محبت فرماتا ہے؟ ہم نے اِبتداء میں حدیثِ پاک سُنی ، اللہ پاک کے پیارے اور آخِری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے 3 صِفَات بیان کر کے فرمایا کہ جس بندے میں یہ صِفَات پائی جائیں ، اللہ پاک اُس بندے سے محبت فرماتا ہے۔  


 

 



[1]...مرآۃُ المَنَاجیح ، جلد : 3 ، صفحہ : 490۔