Book Name:Teen Pasandida Sifaat

نعرے لگاتے دیر نہیں لگتی۔ ( [1] )   

سُبْحٰنَ اللہ ! اے عاشقان رسول ! بیان کی گئی حدیثِ پاک سے گمنامی پسند کرنے والے شخص کی شان کا اندازہ کیجئے ! ہمارے آقا ومولیٰ ، مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِس کے لئے فرمایا :   اِنَّ اَغْبَطَ اَوْلِیَائِیْ میرا قابِل رَشک دوست۔

اللہ کا محبوب بنے جو تمہیں چاہے         اس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو ( [2] )

جس کے دِل میں مدنی آقا ، محبوب خدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی محبت آجائے ، وہ اللہ پاک کا محبوب بن جاتا ہے تو جسے حُضور ، جانِ کائنات ، فخرِ موجودات صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اپنا دوست فرمائیں بلکہ دوست بھی نہیں اَغْبَطَ اَوْلِیَائِی سب سے قابِلِ رَشْک دوست فرمائیں ، اس کی شان وعظمت کا کیا عالَم ہو گا؟  اور دیکھئے ! سردارِ انبیاء ، محبوب خدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا سب سے قابِلِ رَشْک دوست   کون ہے؟ وہ جو گمنامی کو پسند کرتا ہو۔

پیارے اسلامی بھائیو !  اِس جگہ ایک اَور اَہم نکتہ ہے ، وہ یہ کہ یہ حدیثِ پاک جس کی ہم وَضاحت سننے کی سعادت حاصِل کر رہے ہیں ، اِس حدیثِ پاک میں تو اِرشاد فرمایا گیا کہ اللہ پاک گمنامی پسند کرنے والے بندے سے محبت فرماتا ہے ، اب ایک اَوْر حدیثِ پاک سنئے ! حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللّٰہ عَنْہُ سے روایت ہے ، اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : بے شک جب اللہ پاک اپنے کسی بندے سے محبت فرماتا ہے تو جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام سے فرماتا ہے : اے جبریل ! میں فلاں بندے سے محبت کرتا ہوں ، تو بھی اُس سے محبت کر۔ چنانچہ حضرت جبریل عَلَیْہِ السَّلَام بھی اُس سے محبت کرنے لگتے ہیں ، پھر


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 7 ، صفحہ : 136۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 206۔