Book Name:Teen Pasandida Sifaat

میں تیرے حُرْمت والے گھر کا حج نہیں کرتا تھا؟ پھر وہ اسی طرح ایک کے بعد دوسری نیکی گنوانے لگا تو ایک کہنے والے نے اسے پُکار کر کہا : تُو لوگوں کے سامنے یہ اَعْمال کیا کرتا تھا لیکن جب تنہائی میں ہوتا تو نافرمانیوں کے ذریعے مجھ سے اِعْلانِ جنگ کیا کرتا تھا۔ ( [1] )  

ہوں بظاہر بڑا نیک صُورت             کر بھی دے مجھ کو اب نیک سیرت

ظاہِر اچھا ہے ، باطِن بُرا ہے            یاخُدا ! تجھ سے میری دُعا ہے ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

آخرت کی تقسیم تقویٰ پر کی گئی ہے

تَصَوُّف کی مشہور کتابرِسَالَہ قُشَیْرِیَہ میں ہے ، حضرت شیخ کَتَّانِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : دُنیا کی تقسیم آزمائش پر کی گئی ہے اور آخِرت کی تقسیم تقویٰ پر کی گئی ہے۔ ( [3] )   یعنی دُنیا میں عِزَّت ، مرتبہ ومقام ، بلندی ، ترقی ، کامیابی اُسے ملتی ہے جو زیادہ محنت کرتا ہے جبکہ آخِرت میں بلند درجات ، زیادہ عِزَّت ، زیادہ مَقام ومرتبہ اسے ملے گا جو زیادہ تقویٰ والا ہو گا۔ چنانچہ پارہ : 12 ، سورۂ ہُود ، آیت : 49 میں اِرشاد ہوتا ہے :

اِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِیْنَ۠ ( ۴۹ )     ( پارہ : 12 ، سورۂ ھود : 49 )

ترجمۂ کنزُ العِرفان : بے شک اچھاانجام پرہیز گاروں کے لئے ہے۔

ایک مَقام پر اللہ پاک جنّت کے متعلق اِرشاد فرماتا ہے :

اُعِدَّتْ  لِلْمُتَّقِیْنَۙ ( ۱۳۳ )     ( پارہ : 4 ، سورۂ آل عمران : 133 )

ترجمۂ کنزُ العِرفان : وہ پرہیز گاروں کے لئے


 

 



[1]...جہنّم میں لے جانے والے اَعْمَال ، جلد : 1 ، صفحہ : 69۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 135۔

[3]...رسالہ قشیریہ ، تقویٰ کا بیان ، صفحہ : 219۔