Book Name:Imam Malik Ki Seerat

حضرت مُصعَب بن عبداللہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے سامنے نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کاذِکر کیا جاتا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے چہرے کا رنگ تبدیل  ( Change )  ہوجاتاا ورکمر مبارَک جُھک جاتی۔ایک دن حاضرین نے حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے ان کی اس کیفیت کے بارے میں پوچھا تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا : جوکچھ میں نے دیکھاہے ، تم دیکھتے تو مجھ پر اعتراض نہ کرتے۔میں نے قاریوں کے سردار حضرت محمد بن مُنْکَدِر رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے جب بھی کوئی حدیث پوچھی تو وہ عظمتِ حدیث اور یادِ رسول میں رودیتے یہاں تک کہ مجھے ان کے حال پر رحم آنے لگتا۔ ( الشفاء ، الباب الثالث ، ۲ / ۴۲ملخصاً ) اے کاش ! ہمیں بھی عشقِ رسول اور یادِ نبی میں رونا نصیب ہوجائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

امامِ مالک   رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ا ور تعظیمِ خاکِ مدینہ 

حضرت امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے حضرت امام مالک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے دروازے پرخُرَاسَان یا مصر کے گھوڑے ( Horses ) بندھے ہوئے دیکھے۔ان سے زیادہ عمدہ گھوڑے میں نے کبھی نہ دیکھے تھے۔میں نے عرض کی : یہ کتنے عمدہ گھوڑے ہیں۔تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے فرمایا : میں یہ سب آپ کو تحفے میں دیتا ہوں۔میں نے عرض کی : ایک گھوڑا آپ اپنے لئے رکھ لیں ۔فرمایا : مجھے اللہ پاک سے حیا آتی ہے کہ اِس مبارَک زمین کو اپنے گھوڑے کے قدموں تلے روندوں جس میں رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ تشریف فرما ہیں۔

(احیاء علوم الدین ، کتاب العلم ، باب ثانی فی العلم المحمود والمذموم واقسامھما واحکامھما ، ج۱ /  ۴۸ )

قضائے حاجت کے لئے حرم سے باہَر جایا کرتے