Book Name:Duniya Nay Hamen Kya Diya
سے اُخْروی زندگی سَنور سکتی ہے۔ ( [1] )
آئیے ! اب دنیاکی حقیقت کےبارےمیں بُزرگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہمْ اَجْمَعِیْن کے چند اِرشادات سُنئے ، چنانچہ
حضرت علی خوَّاص رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : دُنیا اِبلیس لعین ( یعنی لعنتی شیطان ) کی بیٹی ہے اور دنیاسے مَحَبَّت کرنے والا ہر شخص اُس کی بیٹی کا خاوَند ہے ، ابلیس اپنی بیٹی کی وجہ سے اُس دنیا دار شخص کے پاس آتا جاتا رہتا ہے ، لہٰذا میرے بھائی ! اگر تم شیطان سے محفوظ رَہنا چاہتے ہو تو اُس کی بیٹی ( یعنی دنیا ) سے رشتہ ( Relationship ) قائم نہ کرو۔( [2] )
نیلی آنکھوں والی بدصورت بُڑھیا
حضرت ِ فُضیل بن عِیاض رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کہتے ہیں ، حضرتِ عبداللہ بن عبّاس رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما نےفرمایا : بروزِ قِیامت ایک نیلی آنکھوں والی نہایت بَد صُورت بُڑھیا جس کے دانت آگے کی طرف نکلے ہوں گے ، لوگوں کے سامنے ظاہر ہوگی اور ان سے پوچھا جائے گا : اِ س کو جانتے ہو؟ لوگ کہیں گے : ہم اِس کی پہچان سے اللہ پاک کی پناہ چاہتے ہیں۔کہا جائے گا : یہ وُہی دُنیا ہے جس پر تم فخر کیا کرتے تھے ، اِسی کی وجہ سے قَطعِ رِحمی کرتے ( یعنی رشتے داریاں کاٹتے ) تھے ، اِسی کے سبب ایک دوسرے سے حَسَد اور دشمنی کرتے تھے۔پھر اُس ( بڑھیا نُما دنیا ) کو جہنَّم میں ڈالا جائے گا تو پُکارے گی : اے میرے پَروَردَگار ! میری پیروی کرنے والے اور