Book Name:Duniya Nay Hamen Kya Diya

بستی ( Colony )  کےپاس سے ہوا ، جس کے انسان وجنّ ، چرند پرند ، تمام چوپائے اور کیڑے مکوڑے  مرچکے تھے ، آپ  عَلَیْہِ السَّلَام کچھ دیرکھڑے اس کو دیکھتے رہے ، پھر اپنے حواریوں کی طرف مُتوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا : یہ سب اللہ پاک کے عذاب سے ہلاک ہوئے ہیں ، اگر ایسا نہ ہوتا تو ایک ساتھ نہ مرتے۔ پھر آپ عَلَیْہِ السَّلَام نےان مُردوں کوپکارا : اےبستی والو ! ان میں  سےایک نےجواب دیا : لَبَّیْک یَارُوْحَ اللّٰہ ! یعنی  اے روحُاللہ ! ہم حاضِر ہیں۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اِرشادفرمایا : تمہارا گناہ کیاتھا؟اُس نےکہا : ہم شیطان  کی پُوجااوردُنیاسے مَحَبَّت کرتے تھے ، آپ  عَلَیْہِ السَّلَام نےفرمایا : تمہاری شیطان کی پُوجاکیاتھی؟وہ بولا : ہم اللہپاک کے نافرمانوں کی پیروی کرتے تھے ، آپ  عَلَیْہِ السَّلَام نےاِرشادفرمایا : تمہاری دنیاسے مَحَبَّت  کیسی تھی؟ اُس نے کہا : ایسی جیسےبچہ اپنی ماں سے مَحَبَّت کرتا ہے ، جب دنیا ہمارے پاس آتی تو ہم خوش ہوتےاور جب چلی جاتی تو ہم غمگین ہوتے۔ساتھ ہی ہم نے لمبی اُمیدیں باندھ رکھی تھیں اور اللہ پاک کی اِطاعت سے مُنہ پھیر کر اُس کی ناراضی کی طرف بڑھے چلےجا رہےتھے۔آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اِرشادفرمایا : تمہارا یہ حال کیسے ہوا؟ اُس نےکہا : ہم نے رات خیریت میں گزاری اور صبح ہاویہ میں کی۔ فرمایا : ہاوِیَہ کیاہے؟وہ بولا : سِجِّین۔اِرشاد فرمایا : سجین کیاہے؟اُس نے کہا : دنیاکےتمام حصوں جتنا  آگ ( Fire )  کا ایک انگارہ ہے ، اس میں ہم سب کی رُوحیں دَفْن کر دی گئی ہیں۔آپ  عَلَیْہِ السَّلَام نے اِرشادفرمایا : تمہارے ساتھی کیوں بات نہیں کر رہے؟ وہ بولا : یہ بات کرنے کی طاقت نہیں رکھتے۔اِرشاد فرمایا : اِس کی وجہ؟ وہ کہنے لگا : اِن کے مُونہوں میں آگ کی لگامیں ڈال دی گئی ہیں۔ آپ  عَلَیْہِ السَّلَام نے اِرشاد فرمایا : پھر تم مجھ سے کیسے بات کر رہے ہو حالانکہ تم بھی تو اِنہی میں